مغربی میڈیا کے منفی پروپیگنڈوں کے باوجود مغربی خواتین اسلامی کلچر کو پسندکرتی ہیں،مفتی محمدنعیم

اسلام کے مہیا کردہ حقوق سے محروم خواتین جرائم کے وارداتوں میں ملوث پائی گئی ہیں، بیان

منگل 8 مارچ 2016 22:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 مارچ۔2016ء) معروف مذہبی اسکالرو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے خواتین میں بڑھتے ہوئے جرائم کے رجحان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دین سے دوری خواتین میں جرائم میں اضافے کی بڑی وجہ ہے، اسلام کے مہیہ کردہ حقوق سے محروم خواتین جرائم کے وارداتوں میں ملوث پائی گئی ہیں،مغربی میڈیا کے منفی پروپیگنڈوں کے باوجود مغرب میں خواتین اسلامی کلچر کو پسندکرتی ہیں،حقوق نسواں کو سب سے زیادہ نقصان مغربی تہذیب نے پہنچایا۔

پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ اسلامی تعلیمات سے دوری کے باعث خواتین کے ساتھ انسانیت سوز واقعات رونماء ہورہے ہیں اور خواتین جرائم کی وارداتوں میں ملوث پائی جارہی ہیں ان تمام مسائل کا حل اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے، انہوں نے کہاکہ ایک خاتون کو تعلیم دیناایک پورے کنبہ کو تعلیم دینے کے مترادف ہے ،اسلام نے جس طرح ایک مرد کو حصول علم کا حق دیا ہے اسی طرح خواتین کو بھی پورا پورا حق دیاہے،مخلوط سسٹم کے باعث خواتین کو جنسی طو پر حراساں کرنے کے گھناؤنے واقعات افسوسناک حدتک بڑھ رہے ہیں جن کا سدباب اسلام کے بتائے ہوئے طریقوں رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرکے ہی کیا جاسکتاہے،اانہوں نے کہاکہ پنجاب کا تحفظ خواتین بل خواتین کے حقوق سے متصادم اور غیر شرعی ہے جن قوانین نے مغرب میں بے راروی کو فروغ دیا انہیں قوانین کو پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

نہوں نے کہاکہ اسلام کو خواتین کی تعلیم کا مخالف قرار دیکر مغربی میڈیا نے منفی پروپیگنڈہ کیا مگر آج مغرب میں بسنے والی خواتین میں اسلام کی طرف سب سے زیادہ رجحان پایا جارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں بہت سی مغربی خواتین نے آکر اسلام قبول کیا سب کا کہنا یہی تھا کہ اسلام نے عورت کوجو حقوق دیئے ہیں وہ کسی مذہب نے نہیں دیئے ہیں ، انہوں نے کہاکہ اسلام نے خواتین کو باپردہ رہنے کا حکم دیا تو مردوں کو اپنی آنکھیں نیچے رکھنے کا حکم دیاہے، اس کے برعکس مغربی تہذیب نے خواتین سے ان کی نسوانیت کو چھین کر اسے جنس بازاربنا کرپبلسٹی اور کمائی کا ذریعہ بنایا جس کے باعث خواتین کے خلاف جنسی جرائم کا سیلاب آنا شروع ہوگیا انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے اسی مغربی تہذیب کو پھیلانے کے لیے ہمارے حکمرانوں نے کبھی روشن خیالی کا نعرہ لگایاتو کبھی حقوق نسواں کے نام سے بل پاس کرکے زنا باالرضاکے فروغ کا ذریعہ بنتے رہے اوپر سے مغرب اور بھارت سے آنے والے واہیات اور بہودہ ٹی وی پروگرامز نے جلتی پرتیل کا کام کیا ، آج صورتحال روز بروز بدتر سے بدترہوتی جارہی ہے خواتین کی عصمت دری اور ظلم کے واقعات آئے روز پیش آرہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :