خیبر پختوانخواہ میں بالخصوص اور مہاجرین کے دیگر حلقوں میں ہزاروں کے حساب سے جعلی سٹیٹ سبجیکٹ کی تحقیقات کی جائیں ،نورالباری

بدھ 9 مارچ 2016 12:50

راولپنڈی،ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے نائب امیر و امیدوار قانون اسمبلی ویلی 6نورالباری نے کہا ہے کہ خیبر پختوانخواہ میں بالخصوص اور مہاجرین کے دیگر حلقوں میں ہزاروں کے حساب سے جعلی سٹیٹ سبجیکٹ کی تحقیقات کی جائیں ،خیبر پختوانخواہ میں محکمہ بحالیات آزاد کشمیر کی مہاجرین مقیم پاکستان کی آباد کاری کے لیے زمینوں کی خریداری ،ڈولیمپنٹ اور پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے بے قاعدگیوں اور گھپلوں کی داستانیں اور شکایات زبان زدے عام ہیں اس حوالے سے محکمہ بحالیات معلومات اور تحریری خطوط کا جواب دینے کے بجائے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے عوام رابطہ مہم کے دوران ایبٹ آباد میں مہاجرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ دال میں اگر کچھ کالا نہیں ہے تو سیاسی جماعتوں کی طرف سے تفصیلات اور معلومات فراہم کرنے کے خطوط کا محکمہ بحالیات جواب کیوں نہیں دیا جا رہا ،جماعت اسلامی ،جمعیت علماء اسلام اور تحریک انصاف کے خطوط کو بھی ردی کی ٹوکری کی نظر کر دیا گیا ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ احتساب بیورو ان گھپلوں کو دیکھے تو بہت کچھ بے نقاب ہو سکتا ہے انہوں نے کہا کہ میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ محکمہ بحالیات سے یہ ساری معلومات حاصل کر کے شائع کریں تا کہ حلقے کے عوام ان معلومات کی بنیاد پر اصل احوال سے آگاہ ہو سکیں اس طرح مہاجرین کے دیگر حلقوں کا بھی معاملہ ہے ان سکیموں سے ہٹ کر مہاجر ایم ایل ایز کو ملنے والے 50لاکھ سالانہ ترقیاتی فنڈز کے استعمال کا آڈٹ اور مانیٹرنگ کا کوئی موثر نظام نہیں بنایا گیا اور مال گزاری ایکٹ بھی یہاں لاگو نہیں ہے یہاں کی انتظامیہ نے یہ بھی ذمہ داری نہیں لی اور یوں ان ایم ایل ایز کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے 5سالوں میں اڑھائی کروڑ کی رقم کہاں خرچ ہوئی انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ جہیز فنڈز،زکوةٰ فنڈز اور کشمیر کونسل کے فنڈز کا حساب بھی ان حلقوں کے عوام جاننا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ کھیل گذشتہ 70سالوں سے مہاجرین کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے اور مہاجرین شدید مشکلات کا شکار ہیں جماعت اسلامی ان کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کے حقوق کی جنگ لڑتی رہے گی ۔