امبور کے 1947کے مہاجروں کے ساتھ ظلم کی انتہا کردی

حکومت آزادکشمیر اور ضلعی انتظامی نے 1947کے مہاجروں کو اتنا تنگ کردیا کہ وہ مجبور ہو کر بول پڑے ہمیں واپس کشمیر بھیجا جائے

بدھ 9 مارچ 2016 12:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مارچ۔2016ء)امبور کے 1947کے مہاجروں کے ساتھ ظلم کی انتہا کردی- حکومت آزادکشمیر نے اور ضلعی انتظامی نے 1947کے مہاجروں کو اتنا تنگ کردیا کہ وہ مجبور ہو کر بول پڑے کہ ہمیں واپس کشمیر بھیجا جائے۔ تفصیلات کے مطابق 1947کو یہ لوگ مقبوضہ کشمیر کو چھوڑ کر پاکستان آزادکشمیر میں آگئے وہاں پر ہمارے مربعوں کے حساب سے ہماری زمینیں تھیں جن کو ہم نے چھوڑ ا آزادکشمیر مظفرآباد امبور کے مقام پر زمین الاٹ ہوئی 1947کو اسکے بعد ہم نے اپنی زندگی کا آغاز ایک نئے سرے سے کیا ہم نے اپنے تمام تر رشتہ داروں والدین بہن بھائیوں کو چھوڑ کر یہاں پر بڑی مشکل سے مکانات بنائے اور نئے سرے سے زندگی کا گزارہ کرنے لگے پھر 1974میں ماچس فیکٹری کے لیے زمین ایوارڈ کردی جس میں ہماری قیمتی مکانات کو نقصان پہنچا اور ہمیں دوسری جگہ پر نئے سرے سے مکان بنانے پڑے کچھ عرصہ بعد ماچس فیکٹری ناکام ہوگی اس پر عباس انسٹیٹوٹ ہسپتال بنادیا گیا۔

(جاری ہے)

2005ء کے زلزلے میں یہ مکانات پھر گرگئے کچھ نئے متاثر ہوگئے کہ رہائش کے قابل نہیں رہے پھر ان مکانوں کو نئے سرے سے بنایا حکومت نے دوبارہ بچی کچھی زمین اور مکانات ایوارڈ کردیئے اور ساتھ ہی قبرستان کو ایوارڈ کردیاگیا جو کہ ایک بند کمرے میں ایوارڈ کیاگیا تھا 5لاکھ روپے زرخیز زمین فی کنال کے حساب سے ایوارڈ کردی گئے ۔ یہ زرخیز زمین سے ہونے والی فصل سے یہ لوگ اپنے سالانہ آمدن اسی فصل سے حاصل کرتے تھے لین یہ اب انکے پاس مکانات رہے اور یہ ہی قبرستان رہا نہ زرخیز زمین رہی اب یہ لوگ اتنے تنگ آچکے ہیں کہ اس بات پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ہمیں واپس مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے کیونکہ ہمارے قبرستان تک ان لوگوں نے ایورڈ کردیئے ہیں جو ہمارا آخری سہاراتھے۔

ان خیالات کا اظہار محمد نذیر میر ، حاجی محمد اقبال ، شہباز علی ، حافظ عبدالمجید ، عبدالقیوم ، اشرف، منیر ، اسم ، احمد دین ،محمد صدیق ، محمد حسین میر ، مشتاق ، الطاف حسین ودیگر متاثرین ارضیات ومکانات نے صحافیوں سے کیا انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، وزیر اعظم اسلامیہ جمہوری پاکستان میاں محمد نواز شریف ، چیف سیکرٹری آزادکشمیر ، وزیراعظم آزادکشمیر اس بات کا نوٹس لیں او ران متاثرین کے جو ایوارڈ کردہ زمینیں دوبارہ ایوارڈ کی جائیں ناگزیر صورت میں ان کی ایوارڈ کردہ جو زمینیں ہیں ایسی ہی زمین ان کو الاٹ کی جائے تا کہ متاثرین دوبارہ مکانات ، قبرستان ودیگر زندگی کے بچے کچھے دن گزار سکیں ۔

تمام متاثریں GHQراولپنڈی آرمی چیف کے آفس کے سامنے پرامن احتجاجی کیمپ لگائیں گے ۔