گندم سفر سیمینار مارچ کو فیصل آباد میں اختتام پذیر ہو گا،کسانوں اور زرعی ماہرین کے درمیان روابط بڑھنے سے زراعت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے

بدھ 9 مارچ 2016 14:56

اسلام آباد ۔ 9 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 مارچ۔2016ء) گندم سفر (ویٹ ٹریولنگ) سیمینار سے زرعی شعبہ کی ترقی اور کاشتکاروں کی معلومات میں اضافہ ہوگا۔ کسانوں اور زرعی ماہرین کے درمیان روابط بڑھنے سے زراعت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ گندم سفر سیمینار 8 مارچ سے ایس اے آر سی کراچی میں شروع ہو گیا ہے جو حیدر آباد، ٹنڈوجام، سکرنڈ، سکھر، رحیم یار خان، بہاولپور، ملتان، خانیوال، کالا شاہ کاکو میں انعقاد کے بعد 18 مارچ کو فیصل آباد میں اختتام پذیر ہو گا۔

اس سیمینار کا اہتمام پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (پی اے آر سی) نے یو ایس ایڈ سیمیٹ اور ڈبلیو پی ای پی کے تعاون سے کیا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر ندیم امجد نے کہا کہ اس قسم کے سیمینار ملک میں زراعت کی ترقی اور کسان کی خوشحالی کے لئے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں اور سالانہ سیمینار سے زرعی ماہرین اور کاشتکاروں کے درمیان باہمی مشاورت میں مدد ملتی ہے اور کسانوں کی مشکلات اور آنے والی پیچیدگیوں اور مستقبل کے لئے حکمتِ عملی طے کرنے میں مدد ملتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ باہمی روابط کی بڑھوتی کا یہ عمل نیشنل زرعی تحقیقی سسٹم کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے، اس سے شرکاء کو آپس میں خیالات کا تبادلہ اور معلومات کی فراہمی میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے نئے نوجوان سائنسدانوں کو اپنے سینئرز سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیمینار سے ہمیں مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے اور ماضی میں نقصانات سے سبق سیکھنے اور آئندہ زرعی پیداوار کو بڑھانے اور کسان کے معیارِ زندگی کو بلند کرنے کے لئے بہت مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیمینار سے شرکاء کو اپنی فصلات کو بیماریوں سے بچانے اور پیداوارکی بڑھوتی کے لئے بہتر آگاہی میسر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امپرووڈ رسٹ سسٹم اور ورولنس سپیکٹرم رسٹ کی مختلف اقسام کی زمین کے حساب سے دستیابی کو بھی ممکن بنا رہا ہے۔ انہوں نے ملک میں گندم کی تحقیق کے ضمر میں سیمیٹ اور یو ایس ایڈ کی کاوشوں کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :