کوئٹہ میں قلت آب کامسئلہ شدت اختیارکرگیا،شہری بوندبوندکوترس گئے

عوام ٹینکرمافیاکے رحم وکرم پر،فی ٹینکر1500 سے2000 روپے تک فروخت جا رہی انتظامیہ واعلیٰ حکام فوری نوٹس لیتے ہوئے عوام کوپانی کی فراہمی یقینی بنائیں،عوامی حلقوں کامطالبہ

پیر 21 مارچ 2016 22:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 مارچ۔2016ء) صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں قلت آب کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے شہری پانی کی بوند بوندکو ترس گئے پانی کی قلت نے شہریوں کو ذہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے حکمرانوں نے عوام کو ٹینکر ما فیا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے غریب عوام کا کوئی پرسان حال نہیں تفصیلات کے مطابق کوئٹہ شہر کے مختلف علاقے سریاب روڈ، قمبرانی روڈ، سبزل روڈ، موسیٰ کالونی، خلجی کالونی، جناح ٹاؤن، کلی اسماعیل سمیت دیگر کئی علاقوں میں پانی کا فقدان کے باعث عوام ذہنی کوفت میں مبتلا ہو گئیں ہے شہری پانی کے حصول کیلئے دن بھر سرگرداں نظر آتے ہیں جبکہ حکمران وانتظامیہ نے عوامی سے چشم پو شی اختیار کر چکی ہے قلت آب کے باعث ٹینکر ما فیا کی من ما نیاں عروج پر پہنچ چکی ہے پانی کی فی ٹینکر1500 سے2000 روپے تک فروخت کی جا رہی ہے پانی کی قلت اور ٹینکرز کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث غریب عوام دور دور سے گیلنوں میں پانی بھر کر لانے پر مجبور ہیں جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنے ہوئی ہے عوام کی کوئی پرسان حال نہیں عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت ، واسا حکام، انتظامیہ ودیگر اعلیٰ حکام کوئٹہ شہر میں قلت آب نوٹس لے کر عوام کو پانی کی فراہمی یقینی بنا ئیں تاکہ کوئٹہ کے شہریوں کو پانی کے مسئلہ اور ٹینکر ما فیا سے نجات مل سکے اور عوامی مسائل میں کمی ہو

متعلقہ عنوان :