23مارچ کو جتنے جوش و جذبہ سے منائیں گے اتنا ہی عزت میں اضافہ ہوگا‘ ملک میں ایک لابی 23مارچ 1940 کی قرارداد کے مقابلے میں نئی قرارداد لانا چاہتی ہے ‘جن قومی معاملات پر اتفاق رائے ہوچکا ہے اس کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے‘ پی آئی اے پرحکومت اور اپوزیشن نے بل پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے‘ ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہوگا‘ کرپشن ختم کی جائے تو اداروں کی نجکاری کی ضرورت نہیں پڑے گی‘ حکمرانوں کے اپنے ادارے نفع میں چل رہے ہیں ‘سرکاری ادارے خسارے میں ہیں تاکہ ناکام بنا کر نج کاری کی جائے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت

منگل 22 مارچ 2016 16:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مارچ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 23مارچ کو جتنے جوش و جذبہ سے منائیں گے اتنی عزت میں اضافہ ہوگا‘ ملک میں ایک لابی 23مارچ 1940 کی قرارداد کے مقابلے میں ایک نئی قرارداد لانا چاہتی ہے اور جن قومی معاملات پر اتفاق رائے ہوچکا ہے اس کو خراب کرنے کی کوشش کررہی ہے‘ پی آئی اے کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے بل پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے‘ ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہوگا‘ کرپشن ختم کی جائے تو اداروں کی نجکاری کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی‘ حکمرانوں کے اپنے ادارے نفع میں چل رہے ہیں لیکن سرکاری ادارے خسارے میں ہیں تاکہ ناکام بنا کر نج کاری کی جائے۔

منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی آئی اے کے حوالے سے بل کو موجودہ شکل میں تسلیم نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے ملازمین کے مستقبل کو محفوظ کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

23مارچ ایک تاریخی دن ہے ملک میں ایک لابی 23 مارچ 1940 کے مقابلے میں ایک نئی قرارداد لانے کی کوشش کررہی ہے اور جن قومی ایشوز پر اتفاق رائے ہوچکا ہے اس کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے ہمارا موقف یہی ہے کہ اداروں کو بیچنا اچھا عمل نہیں پہلے اداروں کو ناکام بنایا جاتا ہے پھر بیچا جاتا ہے بنیادی مسئلہ کرپشن ہے جب اداروں سے کرپشن ختم ہوجائے گی تو نجکاری کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ حکمرانوں کے اپنے ادارے خسارے میں نہیں چل رہے بلکہ نفع میں چل رہے ہیں اور سرکاری ادارے خسارے میں چل رہے ہیں۔ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن نے نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے اور ملازمین کا مستقبل محفوظ بنایا جائے گا۔

23مارچ کو جشن اور خوشی سے منائیں گے تو عزت ملے گی۔ برسلز دھماکے افسوسناک ہیں پاکستان میں بھی دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے خود کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم سے اعلیٰ کارکردگی کی امید نہ رکھیں تو اگر ان کو امید نہیں ہے تو امید کون رکھے گا۔