پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام چھاتی کے سرطان بارے آگاہی کیمپس کا انعقاد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 24 مارچ 2016 18:38

لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2016ء) :پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایش اور ہیلتھ سنٹر کے زیر اہتمام پنک ربن پاکستان کے اشتراک سے انڈر گرایجوئیٹ بلاک اور ہیلتھ سنٹر میں چھاتی کے سرطان بارے آگاہی فراہم کرنے کیلئے کیمپس لگائے گئے جہاں پرنسپل لاء کالج ڈاکٹر شازیہ قریشی ، سیکریٹری آسا ڈاکٹر محبوب حسین، چیف میڈیکل آفیسر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر تحسین ضمیر، اسسٹنٹ پروفیسرز سونیا عمر اور ڈاکٹر ثنیہ زاہر املک کے علاوہ بڑی تعدا میں اساتذہ ،ملازمین اور طلباء طالبات نے دورہ کیا۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر تحسین نے کہا کہ ایشین ممالک میں چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد سب سے زیادہ پاکستان میں ہے یعنی ہر سال تقریباًنوے ہزار مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جن میں سے چالیس ہزار کی موت ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر نو میں سے ایک خاتون عمر کے کسی بھی حصے میں اس بیماری کا شکار ہو جاتی ہے لیکن اگر مرض کی جلدی تشخیص ہوجائے تو بچنے کے چانسز نوے فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا خواتین اپنا خود معائنہ کر کے اس موذی اور خطرناک مرض سے بچ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے اس مرض کو روکنے کیلئے ہر سطح پر آگاہی پھیلائی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیلتا ہوا مرض ہے جو نوجوانوں کو بھی نہیں چھوڑ تا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس مرض سے مرنے والی خواتین کی شرح اس لئے زیادہ ہے کیونکہ آگاہی کا فقدان ہے اور بیماری کا بہت دیر میں پتا لگتا ہے جس کیلئے ہمیں ایسے اقدامات اٹھانے ہوں گے کہ اس بیماری کی جلد تشخیص کرکے اس کا تدارک کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ چھاتی کے سرطان سے صرف مریض ہی نہیں بلکہ پورے خاندان کی سماجی اور معاشی زندگی متاثر ہوتی ہے۔دریں اثناء منتظمین نے کیمپس کا دورہ کرنے والے اساتذہ ، ملازمین اور طلبہ میں آگاہی پمفلٹ تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :