پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے اربوں انسانوں کو قدرتی آفات کا سامنا رہے گا،بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ

جمعرات 24 مارچ 2016 22:22

پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے اربوں انسانوں کو قدرتی آفات کا سامنا رہے ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 مارچ۔2016ء ) بین الاقوامی ادارے ویرسک میپل کرافٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ،بھارت اور بنگلہ دیش کے تقریباً 1.4 ارب انسانوں کو سیلاب اور زلزلوں جیسی قدرتی آفات کا سامنا رہے گا۔جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے خطوں کے تازہ ترین انڈکس کے مطابق بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان کے تقریباً 1.4 ارب انسانوں کو سیلاب اور زلزلوں جیسی قدرتی آفات کا سامنا رہے گا۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ ایشیا بھر کے ملکوں اور بڑے شہروں کو سمندری طوفانوں سے لے کر زلزلوں تک کئی قدرتی آفات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ سمندروں میں پانی کی بلند ہوتی ہوئی سطح اور موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں زیادہ تواتر کے ساتھ آنے والے سیلاب بھی انسانوں کے لیے مصائب کا باعث بن سکتے ہیں لیکن یہ کہ سب صحارا افریقہ کے ممالک کو قدرتی آفات سے کہیں زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہاں پاکستان میں ستر فیصد آبادی قدرتی آفات سے متاثر ہو سکتی ہے، وہاں بھارت میں یہ شرح بیاسی فیصد جبکہ بنگلہ دیش میں تو اکٹھے ایک سو فیصد ہے۔ قدرتی آفات سے ایشیا میں جن دیگر ملکوں کے عوام سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، اْن میں چین، انڈونیشیا، جاپان اور فلپائن بھی شامل ہیں۔ جن دس ممالک کو قدرتی آفات کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان پہنچ سکتا ہے، اْن میں ریاست ہائے متحدہ امریکا، میکسیکو اور برازیل بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :