پاکستان اور ایران کا توانائی اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے ،دو سرحدی کراسنگ پوائنٹ بنانے پر اتفاق

پاکستانی کی سلامتی ہماری سلامتی اور ایران کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے، حسن روحانی ایرانی صدر کے اعزا ز میں وزیر اعظم ہاؤس میں تقریب ،قومی ترانے بجائے گئے ،گارڈ آف آنر پیش کیاگیا،ایئر پور ٹ پہنچنے پر 21توپوں کی سلامی دی گئی

جمعہ 25 مارچ 2016 21:05

پاکستان اور ایران کا توانائی اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2016ء) پاکستان اور ایران نے توانائی اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے ،دونوں ممالک کے درمیان دو سرحدی کراسنگ پوائنٹ بنانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہونگے ، باہمی تعلقات سے دونوں ممالک کے عوام کو بھی فائدہ ملے گا، ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے دورے پر انتہائی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں قدرتی وسائل کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

جمعہ کو ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ایرانی صدر کو دورہ پاکستان پر خوش آمدید کہتا ہوں اور اس موقع پر پوری قوم کو جشن نوروز کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کہ گزشتہ تین برس میں ایرانی سربراہ سے میری یہ تیسری ملاقات ہے توقع ہے ایرانی قوم صدر حسن روحانی کی قیادت میں ترقی کریگی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں ۔ باہمی تعاون کو توانائی سمیت تمام شعبوں میں فروغ دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران ہم نے ہر شعبے میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دو سرحدی کراسنگ پوائنٹ بنائے جائیں گے ۔ سرحدی رابطوں سے عوامی اقتصادی اور تجارتی روابط کو فروغ ملے گا ۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے بتایا کہ ایرانی صدر کی آمد پر پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں یقین ہے کہ دو طرفہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جائیں گے ۔ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات سے پاکستان اور ایران کے عوام کو بھی فائدہ ملے گا۔ اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ میں اپنے دورے کے نتائج سے بہت مطمئن ہوں دونوں ممالک کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات ہیں میری پاکستانی قیادت کے ساتھ مختلف امور پر بات چیت ہوئی مذاکرا ت میں دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں قدرتی وسائل کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھایا جا سکتا ہے جبکہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کو بہت بڑھانے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے پر عزم ہیں ۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ گوادر اور چابہار بندرگاہوں کو باہمی رابطوں کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی کی سلامتی ہماری سلامتی اور ایران کی سلامتی پاکستان کی سلامتی ہے۔ اس سے قبل ایرانی صدر کے اعزا ز میں وزیر اعظم ہاؤس میں ایک باقاعدہ تقریب کا انعقاد کیا گیااس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ ایرانی صدر اور وزیراعظم نوازشریف نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جس کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم محمد نوازشریف سے اپنے وفد کو متعارف کرایا جس میں وزراء اور ممتاز کاروباری شخصیات شامل تھیں۔

وزیراعظم نوازشریف نے بھی مہمان صدر سے اپنی کابینہ کے ارکان کا تعارف کرایابعد ازاں وزیراعظم نوازشریف سے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے ون ٹو ون ملاقات کی جس کے بعد پاکستان اور اور ایران کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں دوطرفہ تعلقات ' علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے عالمی مسائل کے تمام امور پر بات چیت کی گئی۔

مذاکرات میں وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ مشیر خارجہ سرتاج عزیزوزیرخزانہ اسحاق ڈار ٗوفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف ٗ وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی ٗ وزیر تجارت خرم دستگیرخان ٗوزیر ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد اور وزیراعظم کے خصوصی معاون طارق فاطمی بھی شریک تھے۔مذاکرات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات مضبوط بنانے پر توجہ دی گئی ۔قبل ازیں ایرانی صدر کا پاکستان پہنچنے پر نور خان ائیر بیس پر شاندار استقبال کیا گیا اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے ، تینوں مسلح افواج کے دستوں ایرانی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ایئر پور ٹ پہنچنے پر انہیں 21توپوں کی سلامی دی گئی۔

متعلقہ عنوان :