سورج مکھی کے کاشتکار فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو مختلف بیماریوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں،محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 26 مارچ 2016 14:23

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 مارچ۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق سورج مکھی کے کاشتکار فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو مختلف بیماریوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں۔ترجمان کے مطابق تنے کی سڑانڈ کی بیماری پودے کے تنے کے نچلے حصے پر حملہ آور ہوتی ہے جس سے تنے کا اندرونی و بیرونی حصہ کوئلے کی طرح کالا نظر آنے لگتا ہے۔

بیماری سے متاثرہ حصے پر کالے رنگ کے نقطے نظر آنے لگتے ہیں اور جڑیں سوکھ جاتی ہیں۔ اس مرض کے حملہ سے بیج کم بنتا ہے اور پودے کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے جبکہ شدید حملہ کی صورت میں پورا پودا خشک ہو جاتا ہے۔ یہ بیماری عموماً پھول آنے سے پہلے یا پھول آنے پر ظاہر ہوتی ہے۔ اس بیماری سے بچاؤ کیلئے فصل کی بروقت آبپاشی کریں اور بیماری سے متاثرہ پودے اکٹھے کر کے تلف کر دیں ۔

(جاری ہے)

پتوں کا جھلساؤ کی بیماری کے حملہ سے عملِ زیرگی رک جاتا ہے ۔ پتوں پر گہرے خاکی اور سیاہ رنگ کے دھبے ظاہر ہوتے ہیں اور دھبوں کے ارد گرد کا حصہ خشک ہو جاتا ہے جبکہ شدید حملہ کی صورت میں پتے گر جاتے ہیں۔ پھول کی سڑن کی بیماری کے حملہ سے پھل کے پچھلے حصے پر خاکی نمدار دھبے ظاہر ہوتے ہیں جو آہستہ آہستہ اپنے سائز میں بڑ ھ کر گہرے کالے رنگ کی روئی سے ڈھک جاتے ہیں ۔

حملہ زیادہ ہونے سے پورے کا پورا پھول گل کر پودے سے علیحدہ ہو جاتا ہے۔یہ مرض زیادہ تر پرندوں کی وجہ سے زخم آنے پر اور کیڑوں کے حملہ سے پھیلتا ہے۔ اس کے تدارک کیلئے فصل کو کیڑوں کے ساتھ ساتھ پرندوں کے حملہ سے بچانا بھی نہایت ضروری ہے۔ کاشتکار مختلف بیماریوں سے بچاؤ کیلئے فصل کا وقتاً فوقتاً معائنہ کرتے رہیں اور کسی بھی بیماری کے حملہ کی صورت میں اس کا بروقت انسداد کریں۔ سورج مکھی کی فصل پر بیماریوں کے شدید حملہ کی صورت میں کیمیائی انسداد کیلئے محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کی سفارش کردہ پھپھوندکش زہریں سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :