آئی ایم ایف پروگرام حکومتی منشور کا حصہ تھا اور موجودہ دور حکومت میں بیرونی قرضوں میں 5 ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا:وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا انکشاف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 26 مارچ 2016 22:00

آئی ایم ایف پروگرام حکومتی منشور کا حصہ تھا اور موجودہ دور حکومت میں ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعتراف کیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام حکومتی منشور کا حصہ تھا اور موجودہ دور حکومت میں بیرونی قرضوں میں 5 ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، قرض لے کر زرمبادلہ کے ذخائر نہیں بڑھائے ‘ این جی اوز کی رجسٹریشن کر کے دہشتگرد اور علیحدگی پسند تنظیموں کو فنڈنگ روکنے کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ڈرافٹ کمپنیز بل سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سال محصولات میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے، شرح نمو 4.3 فیصد جبکہ ترسیلات زر 19 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام حکومت کے منشور کا حصہ تھا، جس کے مثبت اثرات سامنے آئے، آئی ایم ایف سے قرض لے کر زرمبادلہ کے ذخائر نہیں بڑھائے۔

(جاری ہے)

موجودہ دور حکومت میں بیرونی قرضوں میں 5 ارب 40 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ضرب عضب اور دیگر وجوہات کے باعث شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں مشکل کا سامنا ہے، حکومت اصلاحات پر زور دے رہی ہے اور قوانین میں اصلاحات لا رہی ہے، کمپنیز بل 2016ء کے مسودے پر تمام کام مکمل ہوچکا ہے۔ ہم کمپنیز لاءکی طرح جنرل الیکشن کے لئے قانون لانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بین الاقوامی این جی اوز کے فنڈز دہشتگردی میں استعمال نہ ہوں اس کیلئے احتیاط کی ضرورت ہے، را ایجنٹ کی گرفتاری نے دہشتگردوں کی فنڈنگ سے متعلق بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں این جی اوز کے فنڈز دہشتگردی اور علیحدگی پسند تنظیموں کیلئے استعمال ہوتے رہے، این جی اوز کی رجسٹریشن کر کے دہشتگردی اور علیحدگی پسند تحریکوں کیلئے فنڈنگ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں 99 فی صد این جی اوز درست کام کر رہی ہیں۔