اسلام آباد ائیرپورٹ پر نامعلوم افراد کا جنید جمشید پر تشدد

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 27 مارچ 2016 08:33

اسلام آباد ائیرپورٹ پر نامعلوم افراد کا جنید جمشید پر تشدد

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 مارچ۔2016ء) گلوکاری چھوڑ کر مذہب کی جانب راغب ہونے والے اور ملبوسات کے معروف برانڈ کے مالک جنید جمشید پر بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایک مشتعل ہجوم نے حملہ کیا۔ہفتے کو رات گئے جنید جمشید پر ہونے والے حملے میں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کر رہی ہے۔مذہبی رہنما کے خلاف مشتعل افراد نعرے لگا رہے تھے، حملہ کرنے والے افراد کا دعویٰ تھا کہ جنید جمشید نے اسلام کی مقدس شخصیت کی توہین کی ہے، اس دوران 8 سے 10 افراد پر کے گروہ میں سے کئی نے ان پر جھپٹ کر حملہ کر دیا۔

حملہ کرنے والے افراد نے متعدد بار جنید جمشید کو گھونسے مارے ایک لمحے کے لیے ان کو چھوڑا گیا لیکن پھر دوبارہ ان کو پکڑنے کی کوشش کی۔ اسی دوران حملہ کرنے کے حوالے سے جب پوچھا گیا کہ ہوا کیا ہے تو جواب میں ایک شخص کہتا ہے کہ کیا کوئی اپنی ماں کے لیے گالی برداشت کرے گا؟ وہ نہیں برداشت ہوتی، تم نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں گستاخی کی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ہی ایک اور دھمکی آمیز جملہ بھی کہا جاتا ہے کہ "ہم ان (جنید جمشید) کو ڈھونڈ رہے ہیں، ان کے نصیب اچھے ہیں"۔ اس دوران ایک شخص جنید جمشید کی جانب بڑھتا ہے اور ہجوم میں سے نعرہ لگایا جاتا ہے کہ گستاخ رسول ہیں آپ۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جنید جمشید زیادہ تر خاموش رہے اور ہجوم کی جانب سے ہونے والی تنقید اور الزامات سنتے رہے۔

جب ایک شخص کہتا ہے کہ آپ گستاخ رسولﷺ تو ہجوم ان پر پھر حملہ کر دیتا ہے جبکہ کئی افراد جنید جمشید کو مارنا شروع کر دیتا ہے، ساتھ ہی یہ گالیاں بھی سنائی دے رہی ہیں اور ایک شخص زور زور "مارو ، مارو" کہتا جا رہا ہے۔جنید جمشید حملہ ہونے کے بعد واپس لاونج کی جانب بھاگ کر اپنے آپ بچاتے ہیں۔جس وقت ہجوم نے ان پر حملہ کیا وہاں کوئی بھی سیکیورٹی اہلکار نظر نہیں آ رہا۔

واضح رہے کہ جنید جمشید ٹی وی چینلز پر مذہبی پروگرام کرتے رہتے ہیں، 2014 میں ایک پروگرام میں متنازع جملے بولنے پر ان کے خلاف سنی تحریک کے رہنما مبین قادری کی درخواست پر مقدمہ درج ہوا تھا، مبین قادری کے مطابق ایک جنید جمشید نے حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی زوجہ حضرت عائشہ صدیقہ کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔ کراچی کے رسالہ پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295-سی (توہین رسالت ) اور 298-اے (مقدس شخصیات کی توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

دوسری جانب جنید جمشید نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے باقاعدہ ویڈیو پیغام کے ذریعے معافی مانگی تھی۔واضح رہے کہ جنید جمشید رمضان کے مہینے میں ٹی وی چینل پر مذہبی پروگرام کرتے ہیں جو کہ ملک کے مشہور ترین پروگرامات میں شمار ہوتا ہے۔واضح رہے جولائی 2015 میں بھی جنید جمشید تنازع کا شکار ہوئے تھے جب انہوں نے ایک ٹی وی شو میں کے دوران کہا تھا کہ ’اللہ کو نہیں پسند کے کسی عورت کا نام قرآن میں اآے‘