افغان سیکورٹی فورسز نے ضلع کوہستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ،سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور ڈرون حملے میں 13داعش جنگجوؤں اور کمانڈر سمیت 57شدت پسند ہلاک ، 15 زخمی ، 3 افغان فوجی بھی مارے گئے، طالبان نے سینئر جج کو قتل کردیا، ننگرہار میں داعش جنگجوؤں سمیت 53 شدت پسند ہتھیار ڈال کر امن عمل میں شامل ، انٹیلی جنس ایجنسی نے مختلف اقسام کے 118 ہتھیار اور 20ہزار سے زائد راؤنڈ برآمد کرلیے

اتوار 27 مارچ 2016 18:07

افغان سیکورٹی فورسز نے ضلع کوہستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ،سیکورٹی ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27مارچ۔2016ء) افغان سیکورٹی فورسز نے صوبہ ہلمند کے ضلع کوہستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا جبکہ ملک کے مختلف حصوں میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور ڈرون حملے میں 13داعش جنگجوؤں اور کمانڈر سمیت 57شدت پسند ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے،طالبان کے حملوں میں 3 افغان فوجی بھی مارے گئے، طالبان نے حملہ کرکے سینئر جج کو قتل کردیا،ادھر ننگرہار میں داعش جنگجوؤں سمیت 53 شدت پسند ہتھیار ڈال کر امن عمل میں شامل ہوگئے،جبکہ افغان انٹیلی جنس نے صوبہ پروان میں کاروائی کرتے ہوئے مختلف اقسام کے 118 ہتھیار اور 20ہزار سے زائد راؤنڈ برآمد کرلیے۔

اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق افغان نیشنل سیکورٹی فورسز نے جنوبی صوبہ ہلمند کے ضلع کوہستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کا کہنا ہے کہ افغان نیشنل آرمی اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے بعد ضلع کوہستان کو دہشتگردوں سے مکمل طور پر پاک کردیا گیا ہے ۔دو ہفتے قبل طالبان نے بڑے حملے کرتے ہوئے ضلع پر قبضہ کرلیا تھا۔

طالبان کی جانب ضلع پر سیکورٹی فورسز کے قبضے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیاہے ۔ ملک کے مختلف حصوں میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں داعشی جنگجوؤں سمیت 46 شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔ وزار دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دورا ن صوبہ ہلمند،نورستان،بدخشان ،ننگرہار اور پکتیکا میں آپریشن کلیئرنس کیے گئے ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں آپریشن کے دوران 18 شدت پسند مارے گئے جبکہ انکی ایک گاڑی اور تین موٹرسائیکلیں تباہ ہوگئیں 17بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنادیا گیا۔

صوبہ نورستان کے ضلع دوآب میں آپریشن کے دوران ایک کمانڈر سمیت7 شدت پسند ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ۔بدخشان صوبے کے ضلع جرم اور صوبہ قندوز کے مرکز میں کاروائیوں کے دوران 15 شدت پسند ہلاک اور 5 دیگر زخمی ہوگئے ۔وزارت دفاع کے مطابق ننگرہار کے ضلع آچن اور پکتیکا کے علاقے دومندا میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں داعش کے 2 جنگجوؤں سمیت 6 شدت پسند مارے گئے ۔

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران افغان نیشنل آرمی کے 3 اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ مشرقی صوبہ ننگرہار میں ڈرون حملے میں داعش کے 11جنگجو مارے گئے ۔مقامی حکام کاکہنا ہے کہ ڈرون حملہ ضلع ماموند درہ میں کیا گیا۔صوبائی پولیس کے ترجمان حضرت حسین مشرقی وال نے تصدیق کی ہے کہ حملہ ماموند درہ میں کیاگیا جس میں 11داعشی جنگجو مارے گئے۔ مشرقی صوبہ وردک میں طالبان نے حملہ کرکے ایک سینئر جج کو قتل کردیا۔

صوبائی حکومت کے ترجمان جواد سالنگی نے بتایا ہے کہ طالبان نے وردک صوبے میں گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں صوبہ غزنی کے سینئر جج محمد انور مارے گئے۔ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ادھرمشرقی صوبہ ننگرہار میں داعش کے جنگجوؤں سمیت 53 شدت پسند ہتھیار ڈال کر امن عمل میں شامل ہوگئے ۔صوبائی گورنر سلیم خان قندوزی کا کہنا ہے کہ 4کمانڈروں سمیت 53شدت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیئے اور امن عمل میں شامل ہوگئے۔

انکا کہنا تھاکہ ہتھیار ڈالنے والے 43 شدت پسند طالبان گروپ جبکہ 10داعش کیلئے لڑر ہے تھے ۔صوبائی گورنر نے شدت پسندوں کے افغان عمل میں شمولیت کے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دیگر عسکریت پسند بھی تشدد کا راستہ ترک کرکے امن عمل میں شامل ہوجائیں۔دوسری جانب افغان انٹیلی جنس این ڈی ایس نے صوبہ پروان میں کاروائی کرتے ہوئے مختلف اقسام کے 118 ہتھیار اور 20ہزار سے زائد راؤنڈ برآمد کرلیے۔این ڈی ایس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہتھیاروں میں 93پستول،10اے کے 47رائفلز،9اے کے 74رائفلز،4 اے کے 74یو،2ایم فور رائفلز جبکہ 11200 پستول اور 9000اے کے 47کے راؤنڈ شامل ہیں۔