پاکستان بھر کی طرح آزاد کشمیر میں بھی بھٹو شہید کی 37ویں برسی عقیدت واحترام سے منائی جائیگی

جمعہ 1 اپریل 2016 12:42

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم اپریل۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ،سابق وزیر اعظم ،قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹوکی 37ویں برسی 4اپریل بروز سوموار چاروں صوبوں کی طرح ریاست جموں وکشمیر سمیت دنیا بھر میں انتہائی عقیدت واحترم نظریاتی جوش و خروش سے منائی جائے گی ،آزاد کشمیر بھر میں قائد عام کی برسی کے موقع پر عام تعطیل ہو گی،وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے پروقار تقریبات کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے 5رکنی کمیٹی قائم کر دی جس میں وزیر ہاؤسنگ چوہدری پرویز اشرف ،وزیر ہائر ایجوکیشن محمد مطلوب انقلابی،وزیر تعلیم سکولز میاں عبدالوحید،وزیر جنگلات سردار جاوید ایوب،ڈپٹی سپیکرقانون ساز اسمبلی شاہین کوثر ڈار اور میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے جاری کر دیا گیا ہے ۔گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر اور خصوصی کمیٹی کے ممبر شوکت جاوید نے برسی کی تیاریوں کے سلسلے میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 04اپریل صبح کا آغاز مساجد شریف اور پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے گھروں میں قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی سے کیا جائے گا اور اسی مناسبت سے جلسے ،جلوس ،ریلیاں نکال کر پروقار تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا پارٹی کے صدرچوہدری عبدالمجید ،سیکرٹری جنرل چوہدری لطیف اکبر نے قائد عوام کی برسی آزاد کشمیر کے ڈویژنل ،ضلعی،سٹی مقامات پر منانے کیلئے پارٹی اور اس کی ذیلی تنظیموں کو ہدایات جاری کر دی ہیں ۔

وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید 4اپریل کو میرپور ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب اور تاریخ ساز ریلی کی قیادت کریں گے ،تمام وزرائے کرام ،ممبران اسمبلی، پارٹی عہدیداران اپنے اپنے اضلاع اور حلقوں میں برسی کے اجتماعات میں شریک ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ نصف صدی گزرنے کے بعد بھی پاکستانی کشمیر ی عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کا عدالتی قتل سے لگنے والے گہرے زخم فراموش نہیں کر سکی اور دنیا بھر کی مہذب اور جمہوریت پسندعوام اس بدترین ناانصافی پر نوحہ کناں ہیں اور تاریخ عالم ان کی جرات ،بے باکی ،دلیری اور منفرد خدداد قائدانہ صلاحیتوں کی معترف ہوتے ہوئے انہیں سلام عقیدت پیش کرتی ہے ۔

شوکت جاوید نے کہا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کی سرزمین بے آئین کو 1973ء کا متفقہ اسلامی آئین دیا ،ناقابل تسخیر دفاع کیلئے ایٹمی پروگرام حاصل کیا ،بہادر افواج پاکستان کی تنظیم نو کی ،مزدور ،کسان ،طلباء سمیت پسے ہوئے طبقات کو ان کے بنیادی حقوق بازیاب کروانے کیلئے تاریخ ساز جدوجہد کی ،سامراجی قوتوں سرمایہ داروں جاگیرداروں اور ان کے حاشیہ برداروں کو للکار کر بے کس اور مجبور عوام کی نمائند گی کی ،عالم اسلام کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کرنا کیلئے عالمی شہرت یافتہ پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس لاہور میں طلب کی ،کامیاب ترین کشمیر پالیسی کے ذریعے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کیلئے دنیا بھر کے ایوانوں میں دو ٹوک جراء ت مند موقف اختیار کیا ،پائیدار اور دور اندیش خارجہ پالیسی کے ذریعے چین سمیت دنیا بھر میں پاکستان کے باوقار دوستانہ مراسم کی بنیاد رکھی ،ذوالفقار علی بھٹو شہید نے پھانسی کا پھندا قبول کر لیا لیکن دنیا بھر کی سامراجیت اور آمریت کا مردانہ وار مقابلہ کیا ،نہ ڈرے نہ جھکے نہ بکے ،سرجھکانے کے بجائے سر کٹا کر تاریخ عالم میں اپنے آپ کو ہمیشہ کیلئے امر کر دیا ،ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کرنے والے بھیانک انجام چشم فلک نے دیکھا وہ ضیاء الحق جیسا ڈکٹیڑ ہو یا دباؤ میں آکر ڈیتھ وارنٹ جاری کرنے والے جج صاحبان آج ان کی قبروں سے بھی لوگ نفرت کرتے ہیں اور ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید تاریخ کے اوراق اور عوام کے دل و دماغ پر حکمرانی کرنے کے بلاشرکت غیر رول ماڈل ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں شوکت جاویدنے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مضبوط وفاق ناقابل تسخیر دفاع ،ڈیڑ ھ کروڑ کشمیری عوام کے حق آزادی ،آئین و قانون کی بالادستی،قومی وقار ،عوامی مفادات کا تحفظ کیا جس کی خاطر بھٹو خاندان اور پیپلز پارٹی نے اپنی چار نسلوں کو پاکستان پر قربان کیا نہ رحم کی اپیلیں کیں نہ رات کی تاریکی میں معائدے کر کے فرار ہوئے بلکہ ملک و قوم کی خاطر جان جان آفریں کے سپرد کر دی ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان جن اندرونی اور بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے اور دہشت گردی انتہا پسندی کے ذریعے وطن عزیز کو بدنام کرنے کی سامراجی سازش اپنے عروج پر ہے بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ”را“ کی بلوچستان ،کراچی اور مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر شہروں میں خون ریز کاروائیوں کے شواہد اور ان کے اعلیٰ آفیسران کی گرفتاری مضبوط نیٹ ورک توڑنے کی کامیاب حکمت عملی پر بہادر افواج پاکستان ،قومی سلامتی کے ادارے مبارکباد کے مستحق ہیں اور اب پوری قوم کو اپنے آنے والی نسلوں کے تابناک مستقبل کی خاطر بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ،مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ،معمار پاکستان قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دختر مشرق محترمہ بینظیر بھٹو کے افکار و نظریات کے سبز ہلالی پرچم کے نیچے جمع ہونا پڑے اور یک زبان ہو کر اندرونی بیرونی چینلجز سے نمٹنے کیلئے سیاسی عسکری قیادت سمیت تمام مکاتب فکر کو اپنا فیصلہ کن کردار ادا کرنے کیلئے آگے بڑھنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :