پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اپوزیشن کے تحفظات دورکر دیئے، 11 اپریل کے مشترکہ اجلاس میں پی آئی اے کا ترمیمی بل منظورہو جائے گا،پی آئی کے کے کسی ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جا رہا، نواز شریف کڈنی ہسپتال سوات کو جلد آپریشنل ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی گفتگو۔۔ وفاقی وزیر خزانہ نے مختلف اجلاسوں کی صدارت بھی کی۔

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 2 اپریل 2016 18:02

پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اپوزیشن کے تحفظات دورکر دیئے، 11 اپریل کے مشترکہ ..

لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02اپریل۔2016ء) :وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے حوالے سے اپوزیشن کے تحفظات کو دور کیا گیا ہے اور آئندہ 11 اپریل کو منعقدہونیوالے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے مشترکہ اجلاس میں امید ہے کہ پی آئی اے کا ترمیمی بل منظورہو جائے گا ، معیشت اور سیاست کو الگ الگ ہونا چاہئے جبکہ تمام سٹیک ہولڈرز مل بیٹھ کر مسائل کے حل اور ملک کی بہتری کیلئے کام کریں،پی آئی کے کے کسی ہوٹل کو فروخت نہیں کیا جا رہا۔

وہ آج یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور شیخ زید ہسپتال لاہور کے درمیان تعاون کے سمجھوتے پر دستخط کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے، سمجھوتے کی یادداشت پر یو ایچ ایس کے وائس چانسلر میجر جنرل (ر) پروفیسر محمد اسلم اور شیخ زید کے چیئرمین و ڈین پروفیسر ڈاکٹر فرید احمد خان سمیت بورڈ آف گورنرز کے دیگر ارکان بھی موجود تھے،وفاقی وزیر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے تیل کی قیمتوں میں کمی کے تعین اور دیگر اشیائے ضروریہ کے حوالے سے نیشنل پرائسنگ کمیٹی بنائی ہے جو ملک میں مختلف اشیاء کی قیمتوں کو مانیٹر کر رہی ہے،مجموعی طور پر ملک میں مختلف اشیاء کی قیمتوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی سے عام آدمی کو فائدہ ہو اہے تاہم یہ کمی اس شرح سے سامنے نہیں آ سکی جس طرح سے تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ کے پی کے ، پنجاب اور سندھ میں عوام کی سہولت کیلئے ماڈل بازار قائم کئے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ قطر کے ساتھ انتہائی مناسب نرخوں پر ایل این جی کی خرید کا معاہدہ کیا گیا ہے اور اس پر کام جاری ہے جبکہ اس ضمن میں تمام معاملات کو جلد حل کرلیا جائے گا،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رضا کارانہ ایمنسٹی سکیم کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ کالے دھن کو سفید کیا جائے بلکہ یہ نان فائلرز اور بزنس مینوں کا ورکنگ کیپٹل ہے اور یہ سکیم ان کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے نکالی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف اور پیپلز پارٹی کے دور میں بھی یہ سکیم نکالی گئی اور اس وقت بھی اسی ٹولے نے رکاوٹیں ڈالی تھیں جو اب ڈال رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ کا اوگرا کے چیئرمین کی تعیناتی کے حوالے سے ایک سوال پر کہنا تھا کہ رواں ماہ میں یہ تعیناتی ہو جائے گی جبکہ پی آئی اے کے ہوٹل کو فروخت کرنے کا دور دور تک کہیں ذکر نہیں ہے،تمام سیاسی جماعتوں کو معیشت کے استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور معیشت اور سیاست کو الگ ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

دریں اثناں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے نواز شریف کڈنی ہسپتال سوات کو جلد آپریشنل کرنے،آلات کی خریداری سمیت دیگر امور کا جائزہ لینے کی غرض سے ایوان وزیر اعلیٰ 90 شاہراہ قائداعظم میں اجلاس کی صدارت کی جس میں نواز شریف کڈنی ہسپتال سوات کو جلد سے جلد آپریشنل کرنے، آلات کی خریداری،ہیومن ریسورسز سمیت دیگر امور زیر بحث آئے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف کڈنی ہسپتال کو جلد از جلد آپریشنل ہونا چاہئے کیونکہ اس میں پہلے ہی کافی تاخیر ہو چکی ہے اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہئے اور اسے اپریل کے آخر تک آپریشنل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں مریضوں کو گردوں کے علاج کیلئے اسلام آباد یا لاہور آنا پڑتا ہے جو ان کیلئے مشکل اور پریشانی کا باعث ہے اس لئے جتنی جلد ممکن ہو ہسپتال کو آپریشنل ہو جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ سوات میں مریضوں کی تعداد زیادہ ہے اس لئے علاقہ میں ڈائلسز کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں نوازشریف کڈنی ہسپتال آپریشنل ہونے سے مقامی لوگوں کو کو صحت کی بہترین سہولیات میسر آسکیں گی،اجلاس میں ایڈیشنل وفاقی سیکرٹری خزانہ طارق پاشا، چیئر مین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ جہانزیب خان‘پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم‘ڈاکٹر ریاض تسنیم‘ سیکر ٹری فنانس پنجاب ،ایڈیشنل سیکر ٹری صحت خیبر پختونخوا، چیف آرکیٹکٹ پنجاب، ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی نوید ارشدودیگر بھی موجود تھے۔

بعد ازاں دربار حضرت علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش کے مختلف جملہ امور و معاملات کا جائزہ لینے کیلئے ایوان وزیر اعلیٰ میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر و چیئر مین امور مذہبیہ کمیٹی کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کی تقریب غسل مبارک، محفل سماء، داتا دربار پر سیکورٹی انتظامات، واسا کی جانب سے سیوریج سسٹم کی تنصیب سمیت دیگر امور زیر بحث آئے۔

اس موقع پر چیئرمین امور مذہبیہ کمیٹی داتا دربار محمد اسحاق ڈا ر نے اجلاس میں ہدایت کی کہ داتا دربار میں پولیس کی نفری کی مطلوبہ تعداد میں کمی کو جلد پورا کیا جانا چاہئے اور کیمروں کی تنصیب کے حوالے سے بھی جلد اقدامات ہونے چاہئیں تاکہ سکیورٹی کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جا سکے، انہوں نے ہدایت کی کہ دربار حضرت داتا گنج بخش پر واسا کی جانب سے سیوریج سسٹم کی تنصیب کا کام جلد شروع کرنے کیلئے ٹینڈرز دیئے جائیں تاکہ سیوریج سسٹم کے کام کو جلد از جلد مکمل کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ گیٹ نمبر 1 اور گیٹ نمبر 2 کے بالمقابل تجاوزات کا انخلاء بہت ضروری ہے جس کیلئے ضلعی انتظامیہ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے۔ اس موقع پر پولیس حکام کی طرف سے اجلاس کو داتا دربار پر سکیورٹی انتظامات مکمل کرنے ا ور مطلوبہ پولیس نفری کی یقین دہانی کرائی گئی جبکہ واسا حکام کی جانب سے اجلاس کو سیوریج سسٹم کی تنصیب کے حوالے سے رواں ماہ ٹینڈر جاری کرنے اور اس کام کو جلد از جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، اجلاس میں صوبائی وزیر خوراک بلال یٰسین ، سابق آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمن ، ممبر قومی اسمبلی پرویز ملک ، واسا حکام ، پولیس افسران ، ایم ڈی لاہور پارکنگ کمپنی ، ایڈمنسٹریٹر داتا دربار سہیل ضیاء بٹ سمیت ضلعی انتظامیہ کے نمائندے بھی موجود تھے۔

مزید برآں یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور شیخ زید ہسپتال لاہور کے درمیان تعاون کے ایک سمجھوتے پر دستخط ہوئے جس کے تحت دونوں ادارے میڈیکل ایجوکیشن اور ریسرچ پر اشتراک عمل کریں گے۔ سمجھوتے کی یاد اشت پر یو ایچ ایس کے وائس چانسلر میجر جنرل (ر) پروفیسر محمد اسلم اور شیخ زید ہسپتال کے چیئر مین اور ڈین پروفیسر ڈاکٹر فرید احمد خان نے دستخط کیے اس موقع پر یو ایچ ایس کے چیئر مین بورڈ آف گورنرز اور وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور بورڈ آف گورنر ز کے دیگر ارکان بھی موجود تھے ۔

اس سمجھوتے کے تحت پنجاب حکومت کی جانب سے شیخ زید میڈیکل کمپلیکس کے تدریسی یونٹس جن میں شیخ خلیفہ بن زید النہیان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج لاہور ، فیڈرل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ لاہور اور الائیڈ انسٹی ٹیوشنز کا الحاق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے ساتھ کر دیا گیا ہے ۔ جس کے بعد اب ان اداروں کے امتحانات کا انعقاد اور طلبہ کو ڈگریوں کا اجراء یوایچ ایس کی ذمہ داری ہوگا۔

قبل ازیں یہ ادارے پنجاب یونیورسٹی کے ساتھ منسلک تھے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں اداروں کے لیے بہت بہتر ہے اس سے ویلیو ایڈیشن ہو گی ۔ شیخ زید ہسپتال اور یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائے گے جس سے دونوں اداروں کے مابین ریسرچ اور تدریسی شعبہ میں بہت بہتری آئے گی ۔ بعد میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈارنے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے بورڈ آف گونرز کی میٹنگ کی بھی صدارت کی۔