بھارتی فوج نے مقبوضہ بالاکوٹ میں زندگی عذاب بنادی

ہسپتال لے جانے کی اجازت نہ دیئے جانے پر مریض تڑپنے لگے

پیر 4 اپریل 2016 15:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اپریل۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے کنٹرول لائن کے قریبی علاقے بالاکوٹ میں آباد کشمیریوں کی زندگی کو عذاب بنادیا ہے۔اطلاعات کے مطابق بالاکوٹ چار پنچایتوں دھراٹی ، پنجنی ، بالاکوٹ اور دیری ڈبسی پر مشتمل ہے جن کی آبادی 10 ہزار افراد پر مشتمل ہیں۔ یہاں کے لوگوں کو دن رات شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے اور سب سے بڑی پریشانی اس وقت ہوتی ہے جب کوئی مریض دم توڑ رہا ہوتا ہے اور بھارتی فوج اسے ہسپتال لیجانے کی اجازت نہیں دیتی ہے۔

بھارتی فوج نے ان علاقوں میں تار بندی کرکے لوگوں کو محصور کررکھا ہے۔ان علاقوں کے عوام نے کئی بار تاربندی کو پیچھے ہٹانے کا مطالبہ کیا لیکن بھارتی فوج ایسا کرنے سے انکار کررہی ہے۔

(جاری ہے)

بالاکوٹ کے سابق سرپنچ ماسٹر عنایت اللہ خان کاکہناہے کہ انہیں روزانہ دکھ درد سہنا پڑتے ہیں لیکن کسی کو ان پر ترس نہیں آرہاہے۔ انہوں نے کہاکہ بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی اپنی جگہ لیکن انہیں جان کے لالے پڑے رہتے ہیں اور لوگوں کی ہمیشہ یہ دعاہوتی ہے کہ رات کے وقت کوئی بیمار نہ ہو کیونکہ اسے ہسپتال تک پہنچاپانا انتہائی مشکل کام ہے۔

دھراٹی کے شادم خان کا گھر تاربندی کے اندر ہے وہ کہتے ہیں کہ ان کی زندگی قیدیوں کی مانند ہے ، جب بھارتی فوج گیٹ کھولے گی تو وہ باہر نکلتے ہیں اور جب گیٹ بند ہوجائے تو انہیں گھروں میں محصور رہناپڑتاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج شام چھ بجے گیٹ بند کردیتی ہے اور پھر اگلی صبح آٹھ بجے کھو لتی ہے اس دوران اگر کوئی بیمار ہوجائے تو وہ تڑپ تڑپ کر جان دیتاہے۔پنجنی کے عارف خان اوردیری ڈبسی کے نذیر چوہدری نے کہاکہ وہ اپنے ہی وطن میں قیدیوں جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :