Live Updates

پانامہ لیکس کے معاملے پر خاموشی اختیار نہیں کی جائیگی ، قومی اسمبلی کے جمعرات سے شروع ہونیوالے اجلاس میں معاملے کو بھر پور طریقے سے اٹھایا جائیگا ، پاکستان تحریک انصاف

نیب ایف آئی اے ایف بی آر اور الیکشن کمیشن از خود نوٹس لے کر کارروائی کریں حکومت نے معاملے پر خاموشی اختیار کرنی ہے تو قوم تقاضا کر رہی ہے کیا یہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کا کیس نہیں بنتا ؟کور کمیٹی کے اجلاس کی بعد میڈیا سے گفتگو

منگل 5 اپریل 2016 20:15

پانامہ لیکس کے معاملے پر خاموشی اختیار نہیں کی جائیگی ، قومی اسمبلی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 اپریل۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر خاموشی اختیار نہیں کی جائیگی ، قومی اسمبلی کے جمعرات سے شروع ہونیوالے اجلاس میں معاملے کو بھر پور طریقے سے اٹھایا جائیگا ، عمران خان اجلاس میں شرکت کر کے عوام کے جذبات اور اپنے نکتہ نظر سے آگاہ کریں گے ، ماہرین کی کمیٹی پانامہ لیکس کے ٹیکنکل معاملات پر اپنی سفارشات مرتب کریگی جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر حکومت نے کچھ نہیں کیا تو عوام کی عدالت میں جائیں گے ، بلا وجہ وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہتے ، نیب ایف آئی اے ایف بی آر اور الیکشن کمیشن از خود نوٹس لے کر کارروائی کریں حکومت نے معاملے پر خاموشی اختیار کرنی ہے تو قوم تقاضا کر رہی ہے کہ کیا یہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کا کیس نہیں بنتا ؟منگل کو تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں شاہ محمود قریشی ، نعیم الحق ، ڈاکٹر شیریں مزاری سمیت پارٹی کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی ، اجلاس میں پانامہ لیکس سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس کی حکمت عملی وضع کی گئی، کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پانامہ لیکس نے دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اب دنیا کے ایک ایک گاؤں میں پانامہ لیکس کا ذکر ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

آج پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں پانامہ لیکس کے انکشافات کا جائزہ لیا گیا۔ پانامہ لیکس کے انکشافات مستند ہیں اور چالیس سال پر محیط ڈیٹا دنیا کے سامنے رکھا گیا ہے۔ پانامہ لیکس میں پاکستان کے بہت سے نامور لوگوں کا ذکر ہے اور ہمارا ملک کرپشن کی نذر ہو رہا ہے۔ ہر بچہ ایک لاکھ 10 ہزار کا مقروض پیدا ہو رہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا بلاتفریق مال بنانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے اور اس احتساب کی زد میں کوئی بھی آئے کرپشن کو بے نقاب کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا پاکستان اس وقت دو طبقوں میں بٹ چکا ہے ایک غریب سے غریب تر اور ایک امیر سے امیر تر ہو رہا ہے جبکہ تحریک انصاف پسے ہوئے طبقے کی بات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف پانامہ لیکس کے معاملے پر خاموش نہیں رہی گی بلکہ ہر فورم پر اس کو اٹھایا جائے گا۔بدھ(آج)کو کل پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی تحریک التوا داخل کرائے گی اور 7 اپریل کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں زیر بحث لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم نوعیت کا معاملہ ہے سپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کریں گے کہ وہ ساری کارروائی کو ملتوی کر کے اس معاملے کو زیر بحث لائیں۔ چیئرمین عمران خان اس معاملے کو خود لیڈ کرینگے اور وہ 7 اپریل کو ہونیوالے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرینگے ایوان میں عوام کے جذبات اور اپنا نکتہ نظر پیش کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اس رپورٹ میں ٹیکس چھوٹ ، سیاسی کرپشن اور دیگر کئی پہلو جو زیر بحث آئے ہیں ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ٹیکنیکل پہلوؤں کو جانتی ہے کہ دولت کو کیسے چھپایا جاتا ہے ان ماہرین سے رہنمائی حاصل کریں گے اور وہ ان تمام معاملات کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات پیش کرینگے اس اجلاس کی سربراہی میں کروں گا اور قوم کے سامنے سفارشات کو لایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت میں انکشافات کے بعد ایکشن ہو سکتا ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں؟۔ اتنا بڑا انکشاف ہونے کے باوجود حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ۔’’ را ‘‘ کے ایجنٹ کی گرفتاری پر بھی حکومت نے خاموشی اختیار کی بھارت میں وزیراعظم نے دو رکنی ٹریبونل قائم کر دیا اور اس کو ڈیڈ لائن دی ہے کہ 25 اپریل تک ٹریبونل اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کرے سوال یہ ہے کہ دنیا میں آئس لینڈ ، فرانس ،آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں فوری ایکشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ؟ پاکستان میں حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی اگر حکومت اس معاملے پر خاموشی اختیار کرتی ہے تو قوم تقاضا کر رہی ہے کہ پانامہ لیکس معمولی نوعیت کا مسئلہ نہیں، کیا یہ کیس سوموٹو کا کیس نہیں بنتا؟یہ قوم کے پیسے کا سوال ہے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اعتزاز احسن نے بھی کہا ہے کہ بڑا سنگین مسئلہ ہے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اینٹی کرپشن ایجنڈا پارٹیوں سے رجوع کیا جائے گا ۔

اگر تحریک انصاف کا کوئی شخص ہے تو اسے بھی شامل تفتیش کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ میں عوام سڑکوں پر نکل آئی اور پارلیمنٹ پر چڑھائی جبکہ وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت اس معاملے کو صرف نظر نہیں کر سکتی اگر حکومت کا خیال ہے کہ وہ خاموشی اختیار کریگی اور دو دن بعد میڈیا کی توجہ بٹ جائیگی تو یہ غلط فہمی ہے یہ معاملہ دم نہیں توڑ سکتا اس موقع پر ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق نے اس موقع پر کہا لندن کی عدالت میں جا کر کیس دائر کرنا ہمارا کام نہیں ہے ہم نے اپنا مقدمہ عوام کے سامنے پیش کر دیا ہے۔

قومی اسمبلی میں عمران خان خیالات کا اظہار کریں گے۔ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے عدالت جانے کے پہلوؤں پر غور کیا ہے حکومت کی سوچ سے واقف ہیں وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے کو داخل ِ عدالت کر دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا کام ہے کہ وہ اس معاملے پر از خود نوٹس لے اور ریفرنس داخل کرے ۔ ایف آئی اے کس دن کام آئی گی ایف بی آر کس دن جاگے گا ؟ الیکشن کمیشن اس پر لیت لعل سے کام لے رہا ہے اس معاملے سے اسکا تعلق بنتا ہے سب اداروں کو کارروائی کرنی چاہئے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے انہوں نے کہا کہ اگر کچھ نہ ہوا تو اﷲ کی عدالت کے بعد عوام کی عدالت ہے پھر پی ٹی آئی عوام کی عدالت میں جائیگی ۔

وزیراعظم سے استعفے سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم بلا وجہ استعفے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہئے شاید حکومت کے پاس موضوع جواب ہو ۔ معاملے کو سیاسی نہیں بنانا چاہتے اور نہ ہی کسی کی پگڑیاں اچھالنا چاہتے ہیں اگر کرپشن کا معاملہ سامنے آتا ہے تو آئس لینڈ کی عوام مطالبہ کر سکتی ہے تو یہاں کی عوام بھی مناسب وقت پر استعفے کا مطالبہ کر سکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ترجمان رانا ثناء اﷲ جو کہتے ہیں وہ پرویز رشید نہیں کہتے اور جو پرویز رشید کہتے ہیں وہ چوہدری نثار علی نہیں کہتے ۔ حکومت کے دائیں ہاتھ کومعلوم نہیں کہ بائیں ہاتھ کیا کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنا قانونی تقاضا ہے اسکی وجہ یہ ہے کہ اگر کہیں گڑ بڑ ہو تو لوگوں کے سامنے آ سکے الیکشن کمیشن کو یہ معاملہ دیکھنا ہو گا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات