کشمیری طلباء پر حملوں سے بی جے پی کی منافقت بے نقاب ہوگئی ہے، گوتم نولکھا

اتوار 10 اپریل 2016 13:54

سرینگر ۔ اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 اپریل۔2016ءبھارت کے معروف انسانی حقوق کارکن اور سول سوسائٹی کے رکن گوتم نولکھا نے کہا ہے کہ بھارت جموں وکشمیر پر ہر صورت میں اپنا قبضہ برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق گوتم نولکھا نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے مختلف علاقوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء پر مسلسل حملوں کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حملوں سے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی حمایت یافتہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگ کی منافقت بے نقاب ہوگئی ہے۔گوتم نولکھا نے کہا کہ بد قسمتی یہ ہے کہ بی جے پی کا نام نہاد ترجمان سبرامنیم سوامی کھلے عام کشمیری طلباء کو دھمکیاں دے رہا ہے اور اس کی پارٹی اس کے خلاف کاروائی کے بجائے اس کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرینگر میں پولیس نے بھارتی طلباء پر تشدد کیااور بی جے پی نے اس کا سخت نوٹس لیااورجب انتہا پسند ہندو جموں، راجستھان،کولکتہ اور بھارت کی دیگر ریاستوں میں کشمیری طلباء پر حملے کرتے ہیں تو یہ پارٹی چپ سادھ لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ذائع ابلاغ کے کچھ اداروں سمیت بھارت کے نام نہاد قوم پرستوں نے جموں وکشمیر کی پولیس کو بھارت دشمن قراردینا شروع کردیا ہے کیونکہ اس نے سرینگر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں بھارتی طلباء کو لاقانونیت سے روکاہے۔

انہوں نے کہا کہ جب یہی پولیس کشمیریوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتی ہے تو یہ عناصر کیوں خاموش رہتے ہیں۔ گوتم نولکھا نے کہا کہ پولیس کو علاقے میں کشمیریوں باالخصوص نوجوانوں کو ہراساں کرنا اور ان کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرنا بند کردینا چاہیے۔