باغبان پھلوں اور سبزیوں کی اوئل عمر میں جنتر کاشت کریں ، زرعی ماہرین

منگل 12 اپریل 2016 14:33

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 اپریل۔2016ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ِ ماہر شعبہ اگرانومی عباس علی گل نے باغبانوں کو سفارش کی ہے کہ اوئل عمر میں جب تک پھل دار پودے بارآور نہیں ہوتے ان میں ٹینڈا ، کدو، کریلا ، پیاز، بھنڈی،پھول گوبھی، مولی، گاجر اور خربوزہ کے علاوہ پھلی دار اجناس مونگ، ماش ،موٹھ اور رواں جبکہ چاروں میں گوارا اور جنتر کاشت کریں۔

ان فصلوں کی کاشتہ پودوں کی صحت اور بڑھوتری پر اچھا اثر پڑتا ہے کیونکہ باغ جڑی بوٹیوں سے صاف رہتے ہیں اور زمین کی حالت بھی بہتر رہتی ہے۔اگر باغات میں فصلیں کاشت نہ کی جائیں تو ان میں گوڈی کرنے اور جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کے لیے بار بار ہل چلانا پڑتا ہے جو کہ باغبانوں پر اخراجات کی صورت میں بوجھ بن جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ شروع میں پھل دار پودے اتنے بڑھے نہیں ہوتے اور ساری زمین کو نہیں گھیرتے اس لیے ان پودوں کے درمیان دوسری نفع آور فصلیں بآسانی اگائی جاسکتی ہیں۔

فصلوں کی کاشت کے وقت یہ خیال رکھیں کہ پھل دار پودوں کے تنوں کے گرد کافی جگہ خالی چھوڑ دیں تاکہ فصل کی جڑیں ان پھل دار پودوں کی جڑوں کی بڑھوتری میں رکاوٹ پیدا نہ کریں اور نہ ہی خوراک حاصل کرنے میں ان کا مقابلہ کریں۔اگر باغات شہر یا فصلوں کے قریب ہوں توباغات میں سبزیوں کی کاشت آمدنی کے حصول کے لیے زیادہ سود مند ہے۔