پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرے،مولانا عبد العزیز علوی

، بی جے پی سرکار نے آٹھ لاکھ بھارتی فوج کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، دنیا سے ظلم اور فساد کا خاتمہ قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کئے بغیر ممکن نہیں ہے،امیر جماعة عوة آزاد کشمیر

منگل 12 اپریل 2016 18:43

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 اپریل۔2016ء) امیر جماعةالدعوة آزادکشمیرمولاناعبدالعزیزعلوی نے کہا ہے کہ ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں کشمیری طلباء و تاجروں کوقتل اور انہیں منظم منصوبہ بندی کے تحت ہراساں کیا جارہا ہے ۔حکومت پاکستان بھارت سرکار کی ریاستی دہشت گردی کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرے، بی جے پی سرکار نے آٹھ لاکھ بھارتی فوج کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

۔ دنیا سے ظلم اور فساد کا خاتمہ قرآن و سنت کی تعلیمات پر عمل کئے بغیر ممکن نہیں ہے۔مسلم معاشروں میں فرقہ وارانہ قتل و غارت گری سے اسلام دشمن قوتیں فائدے اٹھا رہی ہیں۔ علماء کرام اپنی ذمہ داری ادا کریں اور قوم میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔

ہماری سیاست، معیشت و معاشرت سمیت ہر عمل کتاب و سنت کی تعلیمات کے مطابق ہونا چاہیے۔ جب اللہ کی نافرمانیاں اور فحاشی وعریانی عام ہو جائے تو معاشرے اللہ کی پکڑ کا شکار ہو جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اغیار کو مسلط کر دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیائے کفر کی سازشوں کے خاتمہ کیلئے عالم اسلام کا متحد ہونا بہت ضروری ہے۔ مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے قدموں پر کھڑے ہوں اورکفار کے مطالبات تسلیم کرنے کی بجائے ملکی و قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیں۔

جب تک مسلم حکمران اغیار کی ذہنی غلامی سے نہیں نکلیں گے ملکوں و معاشروں میں امن و سکون قائم نہیں ہو گا۔ بعض نام نہاد دانشور کہتے ہیں کہ آج کے حالات میں ہمیں خود کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا‘ اس کے بغیر ہم دنیا میں ترقی نہیں کر سکتے۔ہمیں اپنی سوچ و فکر کو درست کرنا ہوگا۔ قرآن پاک میں مسلمانوں کو درپیش تمام مسائل کا حل موجود ہے۔

اسلامی تعلیمات پر عمل کر نے سے ہی مسلمانوں کے مسئلے حل ہوں گے اور وہ دنیا میں عزت سے رہ سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتوں نے میدانوں میں شکست پر اپنی پالیسی تبدیل کر لی ہے۔ منظم منصوبہ بندی کے تحت مسلمانوں کا کلچر بدلنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔تعلیمی اداروں میں فحاشی و عریانی کو پروان چڑھا یا جا رہا ہے۔مغرب اسے مسلمانوں کے خلاف جنگی ہتھیاروں کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

علماء کرام اور دینی جماعتوں کے قائدین کو چاہیے کہ وہ قوم کی رہنمائی کریں۔ نوجوان نسل کی تربیت کیلئے اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں سے بچانا انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمران و سیاستدان کہتے ہیں کہ دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے‘ ہم دنیا سے الگ نہیں رہ سکتے۔اس لئے امریکہ و یورپ کی بات ماننا ہماری مجبوری ہے۔ایسی باتیں ذہنی غلامی کی انتہا ہیں۔

کوئی یہ نہیں کہتا کہ آپ دنیا سے الگ تھلگ ہو جائیں۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو اس زمین پر اپنا نمائندہ بنایا ہے۔انہیں اغیار کے نہیں اللہ کے احکامات کی پیروی کرنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کودنیا میں رہنما بنا کر کھڑ اکرنا چاہتا ہے۔وہی دنیا کے حالات بدلنے والا ہے۔ تبدیلیاں اسی کی طرف سے ہوتی ہیں‘ ہر چیز اس کے کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ دنیا میں اللہ کے سوا کسی اور کے بنائے ہوئے نظام چلنے لگ جائیں اور اللہ کا حق غصب کیا جانے لگے تو پھر دنیا ظلم اور فساد سے بھر جاتی ہے۔انسانوں کے حق محفوظ نہیں رہتے اور ہر شخص دوسرے پر ظلم کی کوشش کرتا ہے۔قرآن پاک میں مسلمانوں کو درپیش تمام مسائل کا حل موجود ہے۔دنیا سے ظلم کے خاتمہ کا ایک ہی طریقہ ہے کہ مسلمان دین اسلام پر عمل پیر اہو جائیں۔ اسی سے عدل کی حکمرانی ہو گی اور امن و امان کا قیام ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ مسلمان ایک امت ہیں‘ اسلام میں فرقہ واریت اور پارٹی بازی کا کوئی تصور نہیں۔ قرآن و سنت پر عمل پیرا ہونے سے ہی فرقہ واریت کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔