عمرے اور حج کے پیکجز فروخت کرنے والی کمپنیاں زائرین اور حجاج کو وہ پیکجز نہیں دیتیں جو پاکستان سے خریدے جاتے ہیں‘ تجربہ کار اور تعلیم یافتہ لوگوں کے ساتھ جب فراڈ کی کوشش کی جاتی ہے تو وہ تو نو سر بازوں کے ساتھ نبٹ لیتے ہیں لیکن ناتجربکار اور سادہ لوح افراد سخت زلیل و خوار ہوتے ہیں

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنماء قیوم راجہ نے حکومت پاکستان اور سعودی سفیر متعین اسلام آباد کو مکتوب ارسال کر دیا

جمعہ 15 اپریل 2016 15:13

کھوئیرٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 اپریل۔2016ء) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنماء قیوم راجہ نے حکومت پاکستان اور سعودی سفیر متعین اسلام آباد کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے حالیہ عمرہ کے دوران حاصل ہونے والے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں لکھا ہے کہ عمرے اور حج کے پیکجز فروخت کرنے والی کمپنیاں زائرین اور حجاج کو وہ پیکجز نہیں دیتیں جو پاکستان سے خریدے جاتے ہیں۔

تجربہ کار اور تعلیم یافتہ لوگوں کے ساتھ جب فراڈ کی کوشش کی جاتی ہے تو وہ تو نو سر بازوں کے ساتھ نبٹ لیتے ہیں لیکن ناتجربکار اور سادہ لوح افراد سخت زلیل و خوار ہوتے ہیں۔ دو تین بستر والے کمرے میں کمپنیاں سات آٹھ بستر لگا کر جانوروں کی طرح زائرین کو روک دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

چار پائیوں کے درمیان چارپائی سے اترنے کی بھی جگہ نہیں ہوتی۔ کمروں سے میز اور کرسیاں اٹھا کر انکی جگہ اضافی بستر لگا کر مزید پیسے کمائے جاتے ہیں۔

خواتین کو ویزہ لیتے وقت ثابت کرنا پڑتا ہے کہ انکے ساتھ محرم موجود ہے لیکن ہوٹل میں دو تین ناآشنا جوڑوں کو بند کر دیا جاتا ہے۔ بعض اوقات یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پیکج فروکت کرنے والے ایجنٹ نے ہوٹل کو رہائش کے پیسے نہیں دئیے لہذا اگر زائرین مزید پیسے نہیں دیں گے تو رہائش نہیں ملے گی۔ المختصر کہ سادہ لوح لوگوں کو لوٹنے کا ہر حربہ استعمال کیا جاتا ہے۔ایسا اکثر پاکستانی پاکستانیوں کے ساتھ کرتے ہیں جسکی وجہ سے جہاں زایرین زلیل و خوار ہوتے ہیں وہاں ملک بھی بدنام ہوتا ہے جس کے خلاف فوری اقدام کی ضرورت ہے۔