سندھ میں ہر سال فصلوں کے لیے 10 لاکھ 53 ہزار کلو میٹر فی لیٹر کیڑے مار دوائیں استعمال کی جاتی ہیں ،سردار علی نواز مہر

جمعہ 15 اپریل 2016 19:31

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 اپریل۔2016ء ) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں جمعہ کو وزیر زراعت سردار علی نواز خان نے بتایا کہ صوبے میں ہر سال فصلوں کے لیے 10 لاکھ 53 ہزار کلو میٹر فی لیٹر کیڑے مار دوائیں استعمال کی جاتی ہیں ۔ ان دواؤں کے استعمال کے منفی اثرات ہیں ۔ سبزیوں اور پھلوں کو گرم پانی میں دھوکر استعمال کرنا چاہئے ۔ کاشت اور پیدوار میں اضافے کی وجہ سے کیڑے مار دواؤں کا استعمال ہو رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سبزیوں اور پھلوں کے لیے استعمال ہونے والی دوائیں خطرناک نہیں ہوتی ہیں ۔ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی رائج ہو رہی ہے ۔ ہم بھی پاکستان میں اسے رائج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت دواؤں کے نمونوں کا لیبارٹری میں تجزیہ کیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

جعلی دوائیں فروخت کرنے والوں کے خلاف محکمہ زراعت کارروائی نہیں کرتا ہے بلکہ متعلقہ تھانے میں ایف آئی آر درج ہوتی ہے اور عدالت فیصلہ کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں 37 شوگر ملز ہیں ۔ ان میں سے 33 شوگر ملز کام کر رہی ہیں اور 4 شوگر ملز بند ہیں ۔ عبداﷲ شاہ غازی شوگر ملز گھارو کا نام الآصف شوگر ملز ہو گیا ہے ۔ اسے چلانے کے لیے کام ہو رہا ہے ۔ وزیر زراعت نے کہا کہ شوگر ملز کو وقت پر کرشنگ شروع کرنے کے لیے محکمہ زراعت ملزمالکان کو نوٹس دیتے ہیں لیکن بروقت کرشنگ نہ کرنے پر محکمہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کر سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ گنے کی قیمتوں کے تعین کرنے کا معاملہ ابھی تک سپریم کورٹ میں ہے ۔ اس حوالے سے آبادگاروں کو مشکلات ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت صوبوں کو چینی کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار ملنا چاہئے ۔ پاکستان تحریک انصاف کی رکن ڈاکٹر سیما ضیاء نے ضمنی سوال کیا کہ کیا کچھ بااثر افراد شوگر ملز خریدنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں اور مالکان نے ملز بند کر دی ہیں ؟ وزیر زراعت نے کہا کہ ملز کے اپنے مسائل ہیں ۔

مجھے کسی نے یہ شکایت نہیں کی کہ ان پر دباؤ ہے ۔ سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ پرائیویٹ شوگر ملز کے بند ہونے کی کئی وجوہ ہو سکتی ہیں ۔ تحریک انصاف کے رکن ثمر علی خان نے کہا کہ شوگر ملز خریدنے کے حوالے سے انور مجید کا نام لیا جا رہا ہے ۔ اسپیکر نے کہا کہ آپ ان کے ساتھ لندن میں کھانا کھاتے ہیں ۔ ثمر علی خان نے کہا کہ میں ایسے لوگوں کے ساتھ کھانا نہیں کھاتا ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن امتیاز احمد شیخ نے ضمنی سوال کیا کہ شوگر ملز کے مالکان کے نام کیا ہیں ؟ وزیر زراعت نے کہا کہ یہ نیا سوال ہے ۔ یہ سوال اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا جائے ۔ اس کا جواب بھی دے دیں گے ۔ چار شوگر ملز مشینری کی خرابی اور بینک اکاؤنٹس کے مسائل کی وجہ سے بند ہیں ۔

متعلقہ عنوان :