پنجاب میں باردانے کی تقسیم کا عمل شروع نہ ہو سکا ،گندم خریداری میں تاخیر کا خدشہ

پنجاب حکومت کا گندم خریداری کا ٹارگٹ 40 لاکھ میٹرک ٹن مقرر ،مختلف شہروں میں 377 خریداری سنٹرز قائم ،گندم کا 40 کلوگرام کا ریٹ 13 سو روپے مقرر

اتوار 17 اپریل 2016 16:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2016ء) پنجاب میں باردانے کی تقسیم کا عمل شروع نہ ہونے کے باعث گندم خریداری میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے پنجاب حکومت نے مالی سال 2016-17 کے لئے گندم خریداری کا ٹارگٹ 40 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا ہے جبکہ خریداری کے لئے مختلف شہروں میں 377 سنٹرز قائم کئے ہیں گندم کا 40 کلوگرام کا ریٹ 13 سو روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ سندھ میں گندم 2016-17 کے دوران گندم کی خریداری کا ٹارگٹ 11 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا گیا ہے جبکہ سندھ گندم کی خریداری کے لئے 442 سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔

آن لائن کو دستیاب معلومات کے مطابق پنجاب اور سندھ میں باردانے کی تقسیم کا عمل شروع نہ ہونے کے باعث گندم کی خریداری میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے پنجاب میں گزشتہ سال گندم کی خریداری مکمل نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا امسال بھی دی گئی تاریخ کے مطابق کسانوں کو باردانے کی تقسیم کا عمل نہ شروع ہو سکا ہے پنجاب حکومت کے پاس گزشتہ سال 11 لاکھ 80 ہزار باردانہ موجود تھا جس میں 61 ہزار 100 کلوگرام کی بوریاں اور 57 ہزار 50 کلوگرام کے تھیلے موجود تھے جبکہ حکومت اس سال 28 لاکھ 20 ہزار باردانہ نیا خرید کیا ہے جس میں 59 ہزار 100 کلوگرام کی بوریاں اور 22 لاکھ 30 ہزار 50 کلوگرام کے تھیلے خریدے ہیں جو پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کے لئے مختص کئے گئے ۔

(جاری ہے)

ٹارگٹ 40 لاکھ میٹرک ٹن کو پورا کرنے کے لئے کافی ہوں گے ۔ پنجاب میں گندم کی خریداری کے لئے 377 سنٹرز قائم کئے گئے ہیں جن میں 195 گودام ہیں اور 182 سنٹر کھلے آسمان تلے قائم کئے گئے ہیں یہ سینٹرز راولپنڈی ڈویژن میں 16 سنٹر ، گوجرانوالہ میں 43 سنٹرز ، لاہور ڈویژن میں 41 سنٹرز ، فیصل آباد میں 37 سنٹرز، سرگودھا ڈویژن میں 36 سینٹرز ، ساہیوال میں 43 سنٹرز ، ملتان میں 47 سنٹرز ، بہاولپور میں 70 سنٹرز اور ڈی جی خان ڈویژن میں 40 سنٹرز قائم کئے گئے ہیں ۔

سندھ حکومت نے 2016 کے لئے گندم کا ٹارگٹ 11 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا ہے اس کے لئے ایک کروڑ 10 لاکھ ٹن باردانے کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے گندم کی خریداری کے لئے سندھ حکومت نے 20 اضلاع میں 442 سنٹرز قائم کئے ہیں واضح رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ سال گندم کا ٹارگٹ 9 لاکھ میٹرک ٹن مقرر کیا تھا اور اس کی خریداری کے لئے 398 سنٹرز قائم کئے تھے ۔پنجاب میں گزشتہ سال گندم کی خریداری مکمل نہیں کی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ اپنی گندم کو کم ریٹ پر پہنچنے مارکیٹ میں پہنچنے پر مجبور ہو ئے اور انہیں مالی خسارہ ہوا باردانہ من پسند لوگوں کو دیئے جانے کی وجہ سے عام کسان چکی و سائی نہیں ہے اس کو اپنی گندم مارکیٹ میں مجبوراً سیل کرنا پڑتی ہے اور اسے نقصان اٹھانا پڑتا ہے ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :