مسلم لیگ(ن)کی سینئر قیادت نے پاناما لیکس کے انکوائری کمیشن کی سربراہی کیلئے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کے نام پر اتفاق کر لیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 18 اپریل 2016 14:28

مسلم لیگ(ن)کی سینئر قیادت نے پاناما لیکس کے انکوائری کمیشن کی سربراہی ..

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18اپریل۔2016ء) مسلم لیگ(ن)کی سینئر قیادت نے پاناما لیکس کے معاملے پر انکوائری کمیشن کی سربراہی کیلئے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کے نام پر اتفاق کر لیا۔ کمیشن کی تشکیل سے متعلق دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر حتمی قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت مسلم لیگ نون کی سینئر قیادت کا وزیر اعظم ہاوس اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا۔

اجلاس میں پاناما لیکس پر مجوزہ تحقیقاتی کمیشن اور اس کے دائرہ کار سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کمیشن کی سربراہی کیلئے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کے نام پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن کی تشکیل پر سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی قائدین کو اعتماد میں لے کر حتمی قدم اٹھایا جائے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے اور توانائی ، انفراسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں جاری منصوبوں کو اسی رفتار سے جاری رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وزیر اطلاعات پرویز رشید ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ، وزیر تجارت خرم دستگیر ، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وزیر قانون زاہد حامد ، وزیر سرحدی امور عبدالقادر بلوچ ، سینیٹر مشاہد اللہ ، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان اور وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی نے شرکت کی۔

جسٹس سرمد جلال عثمانی 2009سے2011تک سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے ہیں ‘2011میں انہیں سپریم کورٹ کا جج بنادیا گیا-جسٹس سرمدجلال عثمانی نے 2000میں مشرف دورمیں پی سی او کے تحت خلف اٹھانے والے ججوں میں شامل تھے تاہم 3نومبر2007کو انہوں نے پی سی او کے تحت خلف اٹھانے سے انکار کردیا2008کے عام انتخابات کے بعدجب پاکستان پیپلزپارٹی اقتدار میں آئی تو پی سی او تحت خلف اٹھانے سے انکار پر برطرف کیئے جانے جن ججوں کو بحال کیا گیا ان میں جسٹس سرمدجلال عثمانی بھی شام تھے-ادھر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے پاناما لیکس انکوائری کمیشن کی سربراہی کیلئے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کا نام مسترد کر دیا ہے۔

پیپلزپارٹی کے راہنماءاور سابق وفاقی وزیر قمر زمان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جوڈیشل کمیشن بارے نیت ٹھیک نہیں ، ایسے اقدامات سے حکومت حالات خراب کرنا چاہتی ہے ، انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مرضی کا کمیشن بنانا چاہتی ہے اگر ایسا کیا گیا تو ہر فورم پر احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت چیف جسٹس کو کمیشن کے قیام کیلئے خط لکھے تو وہ انکار نہیں کریں گے۔

تحریک انصاف کے راہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ پاناما لیکس پر تحقیقاتی کمیشن کا قیام عمل میں لانا چاہیئے ، انہوں نے کہا کہ سرمد جلال عثمانی کی اہلیہ کی مسلم لیگ( ن) سے وابستگی تھی اس لئے ان کی تعیناتی پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی جانب سے پیش کی گئی پارلیمانی پارٹی کی تجویز کو بھی قبول کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :