ملک میں فصلوں کی باقیا ت سے سستی اوروافر توانا ئی کے مو اقع مو جو د ہے، ما ہر ین

ہفتہ 23 اپریل 2016 14:01

سلانوالی۔23اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 اپریل۔2016ء )ماہرین کی تحقیق کے مطا بق جہاں شہری علاقوں میں کوڑے کرکٹ سے بجلی بنا ئی جا رہی ہے اورکوڑے و کچر ے کو ٹھکا نے لگا نے کیلئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ٹیکنالو جی اپنا ئی جا ر ہی ہے و ہاں دیہات میں جا نوروں کا گوبر اور کوڑا با ئیوگیس کیلئے استعما ل میں لا یا جاسکتا ہے، گنے کے پھو ک چا ول کے چھلکے اور بھوسی کپا س کی چھڑیوں گند م مکئی اور سبزیوں کی 10ملین ٹن باقیات سے پاکستان کے کو نے کونے میں 5تا10میگا واٹ کے پلانٹس لگا کر بجلی حاصل کی جا سکتی ہے، اس ٹیکنالو جی سے چین او رجر منی 35سو میگا وا ٹ بجلی تیارکرنے کے یو نٹس کا میا بی سے چلا ر ہے ہیں ،پاکستان میں بھی فصلوں کی با قیا ت سے سستی توانائی حاصل کر نے کے ز یا د ہ سے ز یا د ہ یونٹس لگائے جا ئیں اورا س ٹیکنالوجی کی بھرپورحوصلہ افزا ئی کی جا ئے کیو نکہ پا کستا ن میں فصلوں کی باقیا ت سے سستی اوروافر توانا ئی کے مو اقع مو جو د ہے، ا س کے علا و ہ سستے ڈ یزل تیاری کیلئے جتروفاکی پنجا ب سند ھ و بلوچستا ن کے صحرائی علاقوں میں و سیع پیما نے پر کا شت ممکن بنا ئی جا ئے تو ڈیزل کا درآمدی بل صفر تک آسکتا ہے، ما ہر ین کے مطا بق جتروفا کے پو د ے سے حاصل شد ہ بائیوڈیزل ایک حقیقت ہے ،د نیا بھر میں ا س پو د ے سے متباد ل ا نرجی کیلئے تجربا ت کیے جا ر ہے ہیں، جتروفا ایک صحرائی پو دا ہے جو ہر قسم کی ز مین میں قابل کا شت ہے، پا کستا ن ا س وقت 12سے 15رو پے کا ڈیزل درآمد کر کے قیمتی زر مبا د لہ خر چ کرر ہا ہے ،ہما ر ے ملک میں 8کروڑ ایکڑ بنجراراضی تھل چولستان تھرپارکراوربلوچستا ن میں موجودہے ا گراس کے صرف 5فیصد ر قبے پر جتروفا کا شت کر د یا جا ئے تو ہما ر ے پٹرو لیم کا درآمدی بل کم کیا جاسکتا ہے۔