ماہرین زراعت کی کاشتکاروں کو سونف کے پودے ایک ہی وقت میں کاٹنے کی بجائے علیحدہ علیحدہ کاٹنے کی ہدایت

ہفتہ 23 اپریل 2016 14:01

فیصل آباد۔23اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 اپریل۔2016ء )ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو ہدائت کی ہے کہ سونف کے پودے ایک ہی وقت میں کاٹنے کی بجائے اس کے گچھوں کو علیحدہ علیحدہ کاٹنے کی کوشش کریں اور سونف کی کٹائی اس وقت شروع کی جائے جب سونف کا پودا اپنا قد پورا کر چکا ہو اور گچھوں میں دانے زر دی مائل ہو جائیں۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتا یا کہ سونف کی کاشت پنجاب سمیت تقریباً پورے ملک میں کی جاتی ہے ۔

انہوں نے بتا یا کہ سونف کا پودا جھاڑی نما ہونے کے علاوہ تین سے پانچ فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سونف ایک انتہائی اکثیر چیز ہے جو آنکھوں کی بینائی قائم رکھنے سمیت دماغ کو طاقت بھی فراہم کرتی ہے۔انہوں نے بتا یا کہ سونف کا تیل کھانے اور کھانا پکانے میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتا یا کہ اپریل کے آخر اور مئی کے مہینہ میں سونف کے بیجوں کے گچھے پک کر تیار ہو جاتے ہیں۔

اس لئے ان کی کٹائی میں احتیاط کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔انہوں نے بتا یا کہ جو گچھے پہلے پک جائیں انہیں پہلے کاٹ لیا جائے اور بعد میں پکے ہوئے گچھوں کو بعد میں ہی کاٹا جائے ۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ کٹے ہوئے سونف کے گچھوں کو ٹاٹ پر بچھا کر سائے میں خشک کر لیں اور 2سے 3روز کے وقفہ کے دوران ان کو الٹاتے پلٹاتے رہیں اور جب تما م گچھے اچھی طرح خشک ہو جائیں تو بیج کو چھڑیوں سے الگ کر کے محفوظ کر لیا جائے۔انہوں نے بتا یاکہ اس ضمن میں مزید معلومات محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔