ایران نے عراق میں حزب اﷲ کے 1000 جنگجو متعین کردیئے

ایران کی کردستان کے راستے شام میں دراندازی کی کوشش بھی کی جارہی ہے،سینئرعراقی عہدیدارکی گفتگو

بدھ 27 اپریل 2016 17:54

ایران نے عراق میں حزب اﷲ کے 1000 جنگجو متعین کردیئے

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 اپریل۔2016ء) شمالی عراق کی صلاح الدین گورنری کے طوزخومارتو شہر میں خوفناک جھڑپیں ہوئی ہیں جو اس شہر میں ایران کی فوجی مداخلت کا واضح ثبوت ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق عراقی کردستان کے ایک سینئر عہدیدار نے الزام عاید کیا کہ ایران نے شمالی عراق کے کرکوک شہر میں حزب اﷲ کے ایک ہزار کے قریب جنگجو تعینات کیے ہیں تاکہ تہران ’ہلال شیعہ‘ کو لبنان سے شام تک پھیلا دے۔

کرد عہدیدار حسین یازدان نے کہا کہ تہران نے لبنان کی وفادار شیعہ ملیشیا حزب اﷲ کے 1000 جنگجو کرد فورس البیشمرکہ سے لڑائی کے لیے کرکوک متعین کردیے ہیں۔ حزب اﷲ کے جنگجو عراقی نجی ملیشیا الحشد الشعبی کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں۔کرد عہدیدار نے حزب اﷲ جنگجوؤں کی آمد کے بعد علاقے میں نئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ حزب اﷲ کے مسلح جنگجو کرکوک کے جنوب میں تازہ کے مقام پر تعینات ہیں اور ان کی کمان ایران کی بیرون ملک سرگرم ملیشیا ’القدس فورس‘ کے ایک عہدیدار آغائے اقبالی کررہے ہیں۔

یازدان کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی حکومت نے ایک سے زاید مرتبہ کردستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ شام سے متصل راستے ایرانی جنگجوؤں کے لیے کھول دے تاکہ وہ اپنے فوجی اور اسلحہ عراقی کردستان کے راستے دمشق پہنچا سکے تاہم کردستان کی حکومت نیایران کا یہ مطالبہ تسلیم نہیں کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :