لاہورکالج میں بین المذاہب کانفرنس ختم،محفل سماع اور صوفی رقص پیش کیا گیا،صوفی شعراء کا علمی امن میں کردار کے موضوع پر مذاکرہ ،کارروائی دنیا بھر میں برہ راست دکھائی گئی۔

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 29 اپریل 2016 17:56

لاہورکالج میں بین المذاہب کانفرنس ختم،محفل سماع اور صوفی رقص پیش کیا ..

لاہور( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔29اپریل۔2016ء) : لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی لاہور میں تین روزہ انٹرنیشنل کانفرنس برائے فروغ ہم آہنگی بین المذاہب مولانا روم اور امیر خسرو کے کلام پر مبنی محفل سماع اور صوفی رقص کے ساتھ ختم ہوگئی۔آخری روز صوفی شعراء کا علمی امن میں کردار کے موضوع پر مذاکرہ ہوا۔جسٹس ناصرہ جاوید اقبال،ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ایران آغا اکبر برخورداری، ڈاکٹرناصر اور وائس چانسلر لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے مذاکرے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی کارروائی انٹرنیٹ پر دنیا بھر میں براہ راست دکھائی گئی اور اس مقصد کیلئے لاہورکالج فار ویمن یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر لنک قائم کیا گیا۔مذاکرے کے شرکاء نے کہا کہ رواداری اور برداشت مولانا روم ،امیر خسرو اور دیگر صوفی شعراء کے کلام کا محور ہے۔تمام مذاہب امن ہی کا پیغام دیتے ہیں ۔ جب منزل ایک ہو یعنی رضائے الٰہی کا حصول تو پھر راستے جداہونے سے فرق نہیں پڑتا۔ مولانا روم ہوں یا بابا گرو نانک انہوں نے اپنی زندگی انسانیت کو سنوارنے پر صرف کردی۔ یہی وجہ ہے کے ان کے سفر آخرت میں ہر مذہب کے پیروکار شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :