کشمیر سرحدی نہیں انسانی مسئلہ ہے ، سید علی گیلانی

منگل 3 مئی 2016 13:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 مئی۔2016ء) مزاحمتی پلیٹ فارم حریت ”گ“ چیئرمین کی جانشینی کی قیاس آرائیوں کو ایک طرف کر کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ حریت اور تحریک حریت میں ایک طریقہ کار موجود ہے اور انہیں معلوم ہے کہ جب میں نہیں رہوں گا تو کیا کرنا ہے ۔سرینگر کے حیدر پورہ میں واقع رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے بتایا کہ تحریک حریت اور حریت ”گ“ میں باضابطہ طور پر ایک طریقہ کار موجود ہے اور دونوں جماعتوں کے ممبران کو معلوم ہے کہ جن میں نہیں رہوں گا تو کونسا طریقہ کار استعمال میں لانا ہے اس دوران اقوام متحدہ کے قیام امن مشن کے چیئرمین مجاریہ کاموں کی طرف سے حال ہی میں کشمیر سے متعلق بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے ایک بار پھر دوہرایا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے اقوام متحدہ نے جو اٹھارہ قرار دادیں منظور کی ہیں ان ہی کے تناظر میں اس دیرنہ مسئلے کاحل برآمد کیا جا سکتا ہے حریت (گ) چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے منظوری کی گئی اٹھارہ قرار دادوں میں فریق ہیں انہوں نے مچاریہ کامو کے بیان کو اقوام متحدہ کے بنیادی مشن اور مقصد کے منافی قرر دیا ۔

(جاری ہے)

حریت(گ) کے چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے ازخود اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت نے بین الاقوامی برادری کے سامنے کشمیری عوام کو پیدائشی حق یعنی حق خودارادیت کا موقعہ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔