پاکستان اور فرانس کا دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے حالیہ خطرات سے نمٹنے کیلئے مل جل کر کام کرنے پراتفاق

دہشت گردی کے معاملہ پر تمام ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہے ٗپاک فرانس سیکرٹری خارجہ افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کا کردار مثبت ہے ٗ فرانسیسی وزارت خارجہ کے سیکریٹری جنرل کی گفتگو

بدھ 4 مئی 2016 21:48

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 مئی۔2016ء) پاکستان اور فرانس نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے حالیہ خطرات سے نمٹنے کیلئے مل جل کر کام کرنے پراتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے معاملہ پر تمام ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔پیرس میں خارجہ سیکرٹریوں کی سطح پر ہونے والی دوطرفہ سیاسی مشاورت کے 12 ویں دور میں خارجہ سیکرٹری اعزاز احمد چوہدری نے پاکستانی وفد کی نمائندگی کی جبکہ فرانس کی قیادت فرانس کی وزارت خارجہ کے سیکریٹری جنرل کرسچن میست نے کی۔

اجلاس کے دوران دوطرفہ اور کثیر جہتی ایشوز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر خطے کی حالیہ صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیافرانس کے سیکریٹری جنرل نے فرانس اور یورپی یونین کو درپیش چیلنجوں سے بھی آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک نے موجودہ تجارتی حجم، ڈیڑھ ارب ڈالر سالانہ میں اضافے پر بھی اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے تجارتی روابط کے فروغ کے لئے جی ایس پی پلس سہولت میں یورپی یونین کے مثبت کردار کی بھی تعریف کی۔

اعزاز احمد چوہدری نے پاکستان کی داخلی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا جس میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے، معاشی استحکام اور توانائی کے بحران پر قابو پانے کی نمایاں کامیابیاں شامل ہیں ٗانہوں نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو پاکستان میں دہشت گردی کے بنیادی اسباب کے خاتمے کے لئے آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی نمایاں کامیابی سے آگاہ کیا۔

خارجہ سیکرٹری نے کہا کہ دہشت گردی کے معاملہ پر تمام ممالک کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔ انہوں نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات اور بالخصوص افغانستان میں قیام امن کے لئے افغان سیاسی مفاہمتی عمل کے سلسلے میں سہولت کے بارے میں آگاہ کیا۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کے سیکریٹری جنرل نے افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

متعلقہ عنوان :