فرانس میں ایک شخص نے کم کام پر بوریت محسوس کرنے کی وجہ سے کمپنی کے خلاف مقدمہ کردیا

ہفتہ 7 مئی 2016 14:45

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 مئی۔2016ء) فرانس میں ایک شخص نے کم کام پر بوریت محسوس کرنے کی وجہ سے کمپنی کے خلاف مقدمہ کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس میں ایک شخص نے اپنی سابقہ کمپنی پر اس بات کا مقدمہ کردیا کہ اس سے زیادہ کام نہیں کرایا جاتا تھا۔2010 سے 2014 تک پرفیوم بنانے والی ایک کمپنی انٹر پارفمز میں بطور منیجر ملازمت کرنے والے فریڈرک ڈیزنارڈ کا کہنا ہے کہ اسے ان سالوں میں کام کم ہونے کی وجہ سے اذیت اور بوریت کا سامنا کرنا پڑا، لہذا کمپنی ہرجانے کے طور پر انہیں 3 لاکھ 60 ہزار یورو ادا کرے۔

انکا کہنا ہے کہ اس کمپنی میں مدت ملازمت کے دوران انہیں وہ کام سونپے گئے، جن کا ان کی اصل ذمہ داریوں سے کوئی تعلق نہیں تھا، جس کے باعث ان کا کام کرنے کا جنون ختم ہوگیا اور شدید ڈپریشن کا شکار ہوگئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے دعوی کیا کہ شدید دبا کے باعث ایک روز انہیں ڈرائیونگ کے دوران مِرگی کا بھی دورہ پڑا، جس کے بعد انہوں نے کمپنی سے 7 ماہ کی رخصت لے لی اور کمپنی نے ان کی طویل غیر موجودگی کے باعث کام میں حرج کا بہانہ بنا کر انہیں ستمبر 2014 میں فارغ کردیا۔

تاہم انٹر پارفمز کے وکیل نے، فریڈرک ڈیزنارڈ کے دعوے کو حقیقت کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ فریڈرک نے دوران ملازمت کبھی بوریت کی شکایت نہیں کی، اس نے کمپنی کو صرف اپنی بیماری کا بتایا جس کے بعد وہ طویل چھٹیوں پر چلے گئے، اگر انہیں ملازمت کے دوران کبھی ان کے مطابق کام نہ ملا تو انہوں نے کبھی اس کا ذکر کیوں نہیں کیا۔فریڈرک ڈیزنارڈ نے اسی طرح کی درخواست پہلے بھی دائر کی تھی، لیکن عدالت نے دسمبر 2015 میں عدم ثبوت کی بنا پر فریڈرک کو ہی اپنی سابق کمپنی کو ایک ہزار یورو ہرجانہ دینے کا حکم دیا۔لیکن فریڈرک ایک بار پھر مضبوط دلائل کے سامنے آئے اور اس بار انہوں نے کمپنی سے 3 لاکھ 60 یورو ہرجانہ طلب کیا ہے، جس میں خاص طور پر ملازمت کے دوران بوریت کا ذکر کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :