کینیڈاکے جنگلات میں لگی آگ بے قابوہوگئی،متصل صوبے تک پھیلنے کا خدشہ

گرم اور خشک ہواؤں کی وجہ سے آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مشکلات،شہریوں کو مکانات خالی کرنے کی ہدایت

اتوار 8 مئی 2016 17:56

کینیڈاکے جنگلات میں لگی آگ بے قابوہوگئی،متصل صوبے تک پھیلنے کا خدشہ

ٹورنٹو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 مئی۔2016ء) کینیڈین حکام نے کہاہے کہ کینیڈا کے صوبے البرٹا کے جنگلات میں لگنے والی شدید آگ متصل صوبے ساسکچیوان تک پھیلنے کا خدشہ ہے۔گرم اور خشک ہواؤں کی وجہ سے آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف سینکڑوں فائر فائٹرز کو مشکل پیش آ رہی ہے۔یہ آگ پہلے ہی اب تک فورٹ مک مرے شہر سے 80 ہزار افراد کے انخلا کی وجہ بن چکی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا کی حکومت کے ایک ترجمان نے گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ہزاروں افراد شہر کے شمال میں پھنسے ہوئے ہیں لیکن حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ جلد انخلا کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔البرٹا کی وزیراعلیٰ ریچل نوٹلی کا کہنا تھا کہ فورٹ مک مرے میں آگ پر ابھی تک قابو نہیں پایا جا سکا ہیانھوں نے مزید کہا کہ پیشگوئی کی گئی ہے کہ درجہ حرارت 20 سے اوپر رہے گا اور 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

خیال کیا جا رہا ہے کہ آگ کا واقعہ کینیڈا کی تاریخ کی سب سے مہنگی قدرتی آفت ثابت ہو سکتی ہے اور اس آگ کے نتیجے میں صرف انشورنس کی مالیت سات ارب ڈالر کے قریب ہے۔شہریوں سے اپنے مکانات خالی کر دینے کے لیے کہا گیا ہے جبکہ بعض کو طیاروں کی مدد سے نکالا گیا ہے۔ جمعے کو 5500 افراد کو نکالا گیا جبکہ ہفتہ کومزید 4000 افراد کو نکالا جانا ہے۔اب تک 300 سے زیادہ پروازوں کے ذریعے فورٹ میک مرے سے ہزاروں افراد کو صوبائی دارالحکومت ایڈمونٹن پہنچایا گیا ہے۔

پولیس کی نگرانی میں ڈیڑھ ہزار گاڑیوں کے قافلے کو شہر کے جنوبی حصے سے گزرنا تھا لیکن جمعے کی شام اسے شعلوں کے سبب ایک گھنٹے تک رکنا پڑا۔اس شدید آگ کے نتیجے میں 1600 کے قریب مکانات اور عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں تاہم کسی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ہیں۔فورٹ مک مرے کینیڈا کے تیل پیدا کرنے والے علاقے میں ہے اور آگ کی وجہ سے ایک تہائی تیل کی پیداوار روک دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :