سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام سے فنی تعلیم کے شعبہ میں انقلابی تبدیلی آئے گی، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہری پور

پیر 9 مئی 2016 13:10

ہری پور۔ 9 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 مئی۔2016ء) یونیورسٹی آف ہری پور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر علی خان نے کہا ہے کہ ہری پور میں پاک آسٹریا فخوشولے انسٹی ٹیوٹ آف ایپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام سے فنی تعلیم کے شعبہ میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خان خٹک نے منگ کے مقام پر 9 ارب 30 کروڑ روپے کی لاگت سے اس عظیم منصوبہ کا افتتاح کر دیا ہے ، یہ منصوبہ 18 ماہ کے مختصر عرصہ میں تعمیر کیا جائے گا، یہ نمل کے بعد انٹرنیشنل ڈگری کی حامل دوسری بڑی یونیورسٹی ہو گی جس میں عالمی معیار کے مطابق فنی تعلیم دی جائے گی، جدید ٹیکنیکل لیب پر مشتمل اس یونیورسٹی میں آسٹریا یونیورسٹی کے تربیت یافتہ فیکلٹی ممبران تعلیم دیں گے، امتحان کیلئے پیپرز بھی ان کی ٹیم تیار کرے گی اور ڈگری بھی وہی جاری کریں گے۔

(جاری ہے)

فخوشولے یونیورسٹی کے معیار کے اساتذہ تیار کرنے کیلئے 25 پاکستانی پی ایچ ڈی کو اسی یونیورسٹی سے تربیت دینے کے ساتھ ساتھ آسٹریا کی ہی ٹیم میرٹ پر آنے والے 175 پاکستانی طلباء و طالبات کو پی ایچ ڈی کی 4 سالہ ڈگری کے بعد مذکورہ ادارہ میں2سال کی ٹریننگ دے گی۔ ٹیکنالوجی بیس ہریپور کی اس یونیورسٹی کے قیام کے بعد گریجویٹ کا پہلا بیج 6 سال میں تیار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہری پور کے صنعتی اداروں میں 80 فیصد ہنر مند افرادی قوت دوسرے صوبوں سے لی جا رہی ہے، اس کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ یہ یونیورسٹی دوسرے صوبوں کے صنعتی اداروں کیلئے ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت پوری کرے گی، اس طرح بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ بھی ہو گا اور یہ یونیورسٹی آنے والے وقتوں میں سی پیک منصوبے، حطارانڈسٹریل اسٹیٹ خصوصاً فیز 7 اور ڈرائی پورٹ کو چلانے کیلئے فنی ماہرین کی فراہمی کا بڑا ذریعہ ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بکہ کے مقام پر سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے بھی پی سی ون بنا کر صوبائی حکومت کو بھیج دیا ہے، اگرمنظوری مل گئی تو سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کا دوسرا ادارہ بھی قائم کیاجائے گا۔