ہر سال 5000ہزار بچے تھلیسمیا کے مرض میں مبتلا ، مہنگا ہونے کی وجہ سے اس کاعلاج عام آدمی کے بس سے باہر ہے،بیماری کو کنٹرول کرنے کیلئے شادی سے پہلے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کیلئے قانون سازی کی جائے، سینیٹر چوہدری تنویر

ملا فضل اﷲ اور دیگر دہشتگردوں کے خلاف غزنی طر کا آپریشن کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، سینیٹر عبدالقیوم کراچی میں پانی کی قلت سنگین مسئلہ ہے، ملوث ذمہ داروں کاتعین کیا جائے،نہال ہاشمی کا سینیٹ میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

بدھ 11 مئی 2016 20:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 مئی۔2016ء) مسلم لیگ (ن ) کے سینیٹر چوہدری تنویر نے ایوان بالا میں انکشاف کیا ہے کہ ہر سال 5000ہزار بچے تھلیسمیا کے مرض میں مبتلا ہورہے ہیں ،تھلیسمیا کا علاج مہنگا ہونے کی وجہ سے عام آدمی کے بس سے باہر ہے جس کی وجہ سے بہت ساری جانیں ضائع ہورہی ہیں،بیماری کو کنٹرول کرنے کیلئے شادی سے پہلے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کیلئے قانون سازی کی جائے۔

سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ایبٹ آباد میں ایک مقامی پنچائیت کے فیصلہ کے نتیجہ میں ایک بچی کو زندہ جلایا گیا،اس کو کس نے اختیار دیا کیا عدالت کا کام کرے،پنچائیت میں شامل لوگ سزا کے مستحق ہیں انہیں سزا دلوائی جائے۔سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقیوم نے کہا کہ یوسف رضاگیلانی کے بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،افغانستان کی حکومت ار امریکی فوج کے اس حوالے سے آپریشن میں قابل تعریف ہیں۔

(جاری ہے)

ملا فضل اﷲ اور دیگر مفرور ملزموں کے خلاف بھی اس طرح کے آپریشن کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ کراچی میں پانی کی قلت سنگین مسئلہ ہے، اس میں ملوث ذمہ داروں کے تعین کیا جائے،کے ای ایس سی نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی اس کو نیشنلائز کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس نکتہ اعتراض پراظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ میں ہاؤس کی توجہ تھلیسمیا کے مرض کی جانب متوجہ کرنا چاہتاہوں،تھیلسمیا کا علاج بہت مہنگا ہے عام آدمی علاج نہیں کراسکتا جس کی وجہ سے بہت ساری جانیں ضائع ہورہی ہیں،ہر ہنر اور آگاہی سے کم خرچہ میں بیماری سے چھٹکارا حاصل کی جاسکتاہے،شادی سے پہلے میڈیکل جوڑے کا کرایا جائے اور لازمی کرایا جائے تاکہ بیماری پھیل نہ سکے۔

ہر سال 5000بچہ اس بیماری میں مبتلا ہوتاہے بچایا جاسکے،اس پر بل لایا جائے سینٹ میں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر بل لائیں۔سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ میں ایوان کی توجہ ایبٹ آباد مین بچی عنبرین جلائی گئی ہے اس پر توجہ دلانا چاہتی ہوں،جرگوں کو کس نے حق دیا کہ وہ عدالت کا کام کریں،بچی کو پہلے بے ہوشی کا انجکشن لگایا گیا اور پھر جلایا گیا اور ہلاکو خان کی طرح سے بھی بڑا ظلم کیا گیا،پنچائیت میں شامل لوگوں کو سزادلوائی جائے،سزا کے مستحق ہیں میں نے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے۔

سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی بازیابی پر مبارکباد پیش کرتاہوں،افغانستان حکومت ،امریکہ فوج کے تعاون کی تعریف کرتے ہیں،فضل اﷲ اور دیگر مفرور لوگوں کے خلاف آپریشن کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ پانی کا بہت حساس مسئلہ ہے،بڑے شہروں خاص طورپر کراچی میں شدید قلت ہوگئی ہے،کراچی میں ٹینکر مافیا سرگرم ہیں،پانی کی قلت کے کے فور سکیم بھی لائی جارہی ہے جس میں وزیراعظم نے بھی کچھ فنڈ دیا ہے،لائنوں کی بحالی اور سیوریج کی لائنوں کا بھی مسئلہ ٹھیک نہیں ہے،ٹینکر کے ذریعے پانی کیوں دیا جارہاہے،پائپ لائن کے ذریعے پانی کیوں نہیں دیا جارہا،غریب لوگ پانی خریدتے ہیں،کے ای ایس سی نے معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے،عوام کو سہولت پہنچانے کیلئے ای ایس سی کو دوبارہ نیشنلائز کیا جائے،پانی کی قلت کا سبب بننے والے ذمہ داروں کے تعین اور سزا کیلئے خصوصی کمیٹی بنائی جائے،یہ گھمبگیر مسئلہ بن گیا ہے اور یہ لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ بھی بن سکتاہے۔

سینیٹر غوث محمد نیازی نے کہا کہ سابق چیئرمین نیئر بخاری کے ساتھ نازیبا رویہ اختیار کیا گیا اور پولیس نے ایف آئی آر درج کراکر اپنی نالائقی چھپانے کی کوشش کی ہے اورنیئر حسین بخاری کے ساتھ بڑی زیادتی کی ہے،معاملہ کی انکوائری کرا کر زیادتی کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے،چیئرمین سینٹ نے کہا کہ واقع کے دوران میرا ان سے رابطہ تھا، نیئر حسین بخاری کی فوٹیج جتنی زیادہ دکھائی گئی بلوچستان کے فنانس سیکرٹری کی کرپشن کے حوالے سے فوٹیج کم دکھائی گئی اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ توازن کس جانب تھا۔