مقبوضہ کشمیر: عدالت نے ہندواڑہ کی متاثرہ لڑکی کی رہائی کا حکم دیدیا

جمعہ 13 مئی 2016 12:39

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 مئی۔2016ء)مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے پولیس کو ہندواڑہ میں مبینہ چھیڑ چھاڑ کے واقعے میں متاثرہ لڑکی کی نگرانی ختم کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔لڑکی کے رشتہ داروں نے دو دن پہلے عدالت سے کہا تھا کہ انھیں کسی بھی طرح کی پولیس کی سکیورٹی کی ضرورت نہیں ہے جس پر عدالت نے اہل خانہ سے حلف نامہ طلب کیا تھا۔

متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ کے وکیل پرویز امروز نے بتایاکہعدالت نے ہدایت کی ہے کہ لڑکی کو پولیس کی غیر قانونی حراست سے رہا کیا جائے۔ لڑکی کو گذشتہ 27 دنوں سے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا تھا۔سرینگر سے تقریبا 74 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے ہندواڑہ کے ایس پی غلام جیلانی بھٹ نے بتایا کہ عدالت
کے حکم کے بعد لڑکی کو مہیا کی جا رہی سکیورٹی واپس لے لی جائے گی۔

(جاری ہے)

اس لڑکی کو 12 اپریل کو اس وقت پولیس کی حراست میں لیا گیا تھا جب قصبے میں کچھ لوگوں نے ایک فوجی پر اس سے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا۔یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی ہزاروں لوگوں نے بھارتی سکیورٹی فورسز کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔اس واقعے کے تعلق سے فوج کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک بھی ہو گئے تھے۔

جب سے یہ واقعہ سامنے آیا ہے اس وقت سے متاثرہ لڑکی پولیس کی نگرانی میں ہے اور پولیس کی حراست کے دوران ہی ریکارڈ کیا گیا اس کا ایک ویڈیو سامنے آیا تھا۔ابھی تک اس پورے معاملے میں متاثرہ لڑکی کی جانب سے دو بیان سامنے آئے ہیں۔ایک بیان میں لڑکی نے بھارتی فوجی پر چھیڑچھاڑ کا الزام عائد کیا تھا اور بعد میں ایک دوسرے بیان میں بعض مقامی لڑکوں پر یہی الزام عائد کیا گیا ہے