لاہور ہائیکورٹ ، احتجاجی ڈاکٹرز پر تشدد میں ملوث ہسپتال کے پرنسپل، ایم ایس، پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ کی درخواست پر متعلقہ تھانہ کے ایس ایچ او کو نوٹس جاری

پیر 16 مئی 2016 20:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 مئی۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوارالحق نے کیس کی سماعت کی۔ درخواستگزار ڈاکٹر ثمرہ مجید، ڈاکٹر جویریہجاوید کے وکیل نوشاب اے خان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پی آئی سی انتظامیہ کی کرپشن کیخلاف ڈاکٹرز ہسپتال کے سامنے پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں اور ایم ایس کی جانب سے بھجوائے گئے کرائے کے گلو بٹوں نے ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا، خواتین ڈاکٹرز کو بالوں سے پکڑ کر سڑک پر گھسیٹا اور انکی بے حرمتی کی جبکہ کوریج کے لئے آنے والے صحافیوں بھی تشدد کا نشانہ بنایا. درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لئے متاثرہ ڈاکٹرز کی درخواست پر مقدمہ درج نہیں کر رہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اعلی عدلیہ کے فیصلے موجود ہیں کہ ایک ہی واقعہ کے ایک سے زائدمقدمات درج ہو سکتے ہیں لہذا عدالت ڈاکٹرز پر تشدد میں ملوث ہسپتال کے پرنسپل، ایم ایس، پولیس اہلکاروں اور کرائے کے گلو بٹوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات صادر کرئے.جس پر عدالت نے تھانہ شادمان کے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا