سعودی عرب میں رواں ماہ صیام پچھلے اور آئندہ 10 برسوں میں طویل ترین روزوں کا مہینا ہو گا

طویل ترین روزہ 14 گھنٹے 55 منٹ کا جبکہ سال کا چھوٹا روزہ 14 گھنٹے 51 منٹ پرمحیط ہو گا، پہلے اور آخری روزے میں صرف چار منٹ کا فرق ہو گا

اتوار 22 مئی 2016 15:43

سعودی عرب میں رواں ماہ صیام پچھلے اور آئندہ 10 برسوں میں طویل ترین روزوں ..

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 مئی۔2016ء) سعودی عرب میں رواں ماہ صیام پچھلے اور آئندہ 10 برسوں میں طویل ترین روزوں کا مہینا ہو گا، طویل ترین روزہ 14 گھنٹے 55 منٹ کا ہو گا جب کہ اس سال کا چھوٹا روزہ 14 گھنٹے 51 منٹ کو محیط ہو گا، یوں پہلے اور آخری روزے میں صرف چار منٹ کا فرق ہو گا۔سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں ام القری کلینڈر کے مطابق رواں سال کے ماہ صیام کے روزوں کی طوالت کا حساب لگایا گیا ہے۔

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ صیام پچھلے اور آئندہ دس برسوں میں طویل ترین روزوں کا مہینا ہو گا۔ ام القری کلینڈر کے مطابق سعودی عرب میں طویل ترین روزہ 14 گھنٹے 55 منٹ کا ہو گا جب کہ اس سال کا چھوٹا روز14 گھنٹے 51 منٹ کو محیط ہو گا۔ یوں پہلے اور آخری روزے میں صرف چار منٹ کا فرق ہو گا۔

(جاری ہے)

گذشتہ برس پہلے اور آخری روزے میں 8 منٹ کا فرق تھا اور آئندہ برس یہ فرق چھ منٹ پر آ جائے گا۔

اگلے دس برسوں میں روزے کے اوقات میں بہ تدریج کمی آئے گی اور سنہ 1447ھ میں 13 گھنٹے 22 منٹ کا روزہ ہو گا۔ماہ صیام کے موسم گرما میں آنے سے متعلق ماہر فلکیات ڈاکٹر خالد الزعاق کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ صیام گرمیوں میں ضرور ہے مگر جتنی گرمی شوال میں پڑنے کا امکان ہے اتنی رمضان المبارک میں نہیں ہو گی۔ اس طرح گذشتہ برس کا رمضان رواں سال کے رمضان سے زیادہ گرم ایام میں گذر چکا ہے۔ آئندہ برس کا ماہ صیام رواں ماہ صیام سے نسبتا کم گرم دنوں میں آئے گا۔

متعلقہ عنوان :