کپاس کی زیادہ پیداوار کے لیے جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک ضروری ہے، ڈاکٹر صغیر احمد

منگل 24 مئی 2016 15:25

فیصل آباد۔24 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔24 مئی۔2016ء)ڈاکٹر صغیر احمد ڈائریکٹر کاٹن ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادنے کاشتکاروں کوہدایت کی ہے کہ وہ کپاس کی زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے جڑی بوٹیوں اور دوسرے میزبان خوراکی پودوں کا بروقت تدارک ضروری ہے کیونکہ ان پر سفید مکھی کا حملہ سار اسال جاری رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سفید مکھی کی افزائش اورکپاس کی فصل پرمنتقلی سے پتہ مروڑ وائرس کا حملہ ہوسکتا ہے ۔

سفید مکھی کے میزبان پودوں میں بھنڈی، تمباکو، آلو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا ، تر ، کریلا ، ٹماٹر ،لیہلی ، ٹینڈا ، تربوز ، خربوزہ ،سورج مکھی، کرنڈ ، مرچ ، گارڈینا اور لینٹانا زیادہ اہم ہیں۔کپاس کی فصل میں مناسب وقت پر ٹریکٹر سے ہل یاجڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے تیار کردہ مخصوص روٹا ویٹر چلا کر ان جڑی بوٹیوں کو تلف کریں۔

(جاری ہے)

گر م اور خشک موسم میں کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ بڑھ سکتا ہے ۔

سفید مکھی کے بالغ اور بچے رس چوس کر پودے کو کمزور کردیتے ہیں ۔ رس چوسنے کے علاوہ سفید مکھی میٹھا لیسدار مادہ بھی خارج کرتی ہے جس پر سیا ہ رنگ کی اُلی لگ جانے سے پودے کے حملہ شدہ حصے سیاہ ہوجاتے ہیں۔ کاشت کار فصل کی ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔ پانچ بالغ یا بچے فی پتہ یا دونوں ملا کر پانچ فی پتہ سفید مکھی معاشی نقصان کی حد ہیں۔معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے کی صورت میں سفید مکھی کے تدارک کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کی سفارش کردہ زہروں کا سپرے کریں۔