مکئی کے ہائبرڈ بیجوں کی مدد سے زرعی شعبہ کی آمدنی میں100 ارب روپے کا اضافہ ممکن

بدھ 25 مئی 2016 12:58

اسلام آباد ۔ 25 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 مئی۔2016ء) مکئی کے ہائبرڈ بیجوں کی مدد سے زرعی شعبہ کی آمدنی میں100 ارب روپے کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ زائد پیداوار کے حامل اور جراثیم سے پاک ہائبرڈ بیجوں کی حکومتی منظوری سے زرعی شعبہ میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں کئی گنا اضافہ ہوگا جبکہ اس سے بیجوں کے کاروبار سے وابستہ مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے اعتماد میں اضافہ بھی ہوگا۔

کراپ لائف پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد افضل نے کہا ہے کہ ہائبرڈ بیچوں کے استعمال کی اجازت کا فیصلہ قابل تحسین ہے جس سے زرعی شعبہ کی ترقی اورغذائی خود کفالت کے حصول کے حکومتی عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھرکے ممالک میں بڑھتی ہوئی غذائی ضروریات کی تکمیل کیلئے ہائی برڈ بیجوں کے استعمال کو فروغ دیا جارہا ہے جس سے فی ایکڑ پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرمحمد افضل نے کہا کہ 1996ء سے لے کر اب تک دنیا بھر میں دو ابر ہیکٹرز سے زائد رقبہ پر ہائی برڈ بیجوں کے ذریعہ کاشتکاری کی جارہی ہے جس سے کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور اس دوران زرعی شعبہ کی عالمی آمدنی میں تقریباً150 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جراثیم سے پاک ہائی برڈ بیجوں کے ذریعہ فی ایکڑ پیداوار میں دوگنا اضافہ کیا جاسکتا ہے اور صرف مکئی کے ہائی برڈ بیج کے استعمال سے زرعی شعبہ کی آمدنی میں 100 ارب روپے سالانہ تک کا اضافہ کیا جاسکتا ہے جس سے شعبہ کی کارکردگی میں اضافہ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور زرعی شعبہ کی ترقی سے ملکی معیشت کی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے گا۔

متعلقہ عنوان :