بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں کمپیوٹنگ فیکلٹی ، نئے انجینئرنگ فیکلٹی بلاک اور مرکز برائے اسلام و عالمی میڈیا کا افتتاح کیا جائے گا

صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش کی میڈیا کو جامعہ کے دسویں کانووکیشن بارے میں بریفنگ

جمعرات 26 مئی 2016 21:49

اسلام آباد ۔ 26 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔26 مئی۔2016ء) صدر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے کہا ہے کہ 10 ویں کانووکیشن کے موقع پر اسلامی یونیورسٹی میں کمپیوٹنگ فیکلٹی ، نئے انجینئرنگ فیکلٹی بلاک اور مرکز برائے اسلام و عالمی میڈیا کا افتتاح کیا جائے گا جبکہ جامعہ اس کانووکیشن میں 11644 طلباء و طالبات کو ڈگریاں عطا کرے گی جس کے بعد جامعہ سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کی تعداد 38002 ہو جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں اسلامی یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں میڈیا کے نمائندوں کو جامعہ کے دسویں کانووکیشن بارے بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دسویں کانووکیشن میں 9 فیکلٹیوں کے 11644 طلباء و طالبات میں سے 5620 طلباء اور 6024 طالبات کو ڈگریاں عطا کی جائیں گی جبکہ اس کانووکیشن میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کی تعداد 110 ہے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ کانووکیشن میں ڈگریاں حاصل کرنے والے غیر ملکی طلباء و طالبات کی تعداد 629 ہو گی۔ صدر جامعہ نے ترقیاتی منصوبے کے افتتاح بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کے پروچانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ ابا الخیل انجینئرنگ فیکلٹی بلاک و نئی کمپیوٹنگ فیکلٹی کا افتتاح کریں گے۔ ڈاکٹر الدریویش کا کہنا تھا کہ جامعہ گزشتہ 36 سالوں سے امت مسلمہ کی خدمت میں پیش پیش ہے جو مجموعی طور پر 38002 طلباء و طالبات کو ڈگریاں دے چکی ہے۔

صدر جامعہ نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں بتایا کہ مستقبل میں اسلامی یونیورسٹی کی اولین ترجیح میڈیکل فیکلٹی کی تشکیل ہے جس کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی جامعات کے ساتھ باہمی اشتراک کے کئی ایک منصوبوں پر دستخط کئے ہیں جن کے تحت امن اور اسلام کے پیغام سلامتی کو عام کرنے کے لیے یونیورسٹی بڑی تعداد میں مباحثوں ، کانفرنسوں اور سیمینارز کا انعقاد کر چکی ہے۔ اس موقع پر شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ ڈاکٹر عابد مسعو ، ڈینز اور مشیر صدر جامعہ ڈاکٹر عزیر الرحمن سمیت جامعہ کے اعلیٰ عہدیدران بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :