حکومت فوری طور پر علیحدہ رائس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ کمپنی تشکیل دے،میاں زاہد حسین

بدھ 1 جون 2016 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جون۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دو ارب ڈالر سے زیادہ کی ایکسپورٹ کرنے والا چاول کا شعبہ شدید مسائل کا شکار ہے جس سے برآمدات میں بارہ فیصد کمی ریکارڈ کی جا چکی ہے۔

اگر اس شعبہ کو توجہ دی جائے توتین سال میں برآمدات کوچار ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔اس شعبے کو سہارا دینے کیلیئے ابتدائی طور پر رائس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ کمپنی تشکیل دی جائے، رائس ملوں کوزیرو ریٹنگ والی صنعت کا درجہ دیا جائے، لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے جبکہ بجٹ میں ٹیکس مراعات کا اعلان کیا جائے۔میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایکسپورٹ ری فنانس قرضوں کی ادائیگی کی مدت کو 180 دن سے بڑھا کر 360 دن کیا جائے اور تاخیری جرمانے معاف کیئے جائیں، برآمد پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح ایک فیصد سے گھٹا کر 0.25 فیصد کی جائے اور چاول کی خریداری پر 3.5 فیصد ٹیکس ختم کیا جائے۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ڈرائیرز اور دیگر ساز و سامان کی درآمد پر ڈیوٹی معاف کی جائے جبکہ واہگہ بارڈر سے چاول کی درآمد کی اجازت دی جائے تاکہ پاکستانی برآمدکنندگان اسے ری ایکسپورٹ کر سکیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت فوری طور پر علیحدہ رائس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ کمپنی تشکیل دے جو باسمتی اور نان باسمتی چاول کے معاملات اورایکسپورٹ کی نگران ہو، کینیا کی جانب سے چاول پر برآمدی ڈیوٹی بڑھانے اورچین اور ایران کو گرتی برآمدات کا نوٹس لیا جائے اور یوٹیلیٹی اسٹور کو رمضان میں سستا چاول خصوصی طور پر مارکیٹ کرنے کی ہدایت کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کی توجہ سے پاکستان چاول کی تجارت کا بڑا مرکز بن سکتا ہے جہاں سے چین، افغانستان، ایران، مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیائی ممالک کی ضروریات پوری کی جا سکیں گی

متعلقہ عنوان :