آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن ضلع اٹک کا اجلاس، تمام تحصیلوں کے صدور ضلعی انتظامیہ کی پرائیویٹ سکولز پالیسی کے خلاف پھٹ پڑے

جمعرات 2 جون 2016 14:07

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء)آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن ضلع اٹک کا اہم اجلاس، تمام تحصیلوں کے صدور ضلعی انتظامیہ کی پرائیویٹ سکولز پالیسی کے خلاف پھٹ پڑے، پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن جلد مکمل کرنے ،ٹیچرز کے خلاف درج مقدمات خارج جبکہ سکولوں کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کے مطالبات، تفصیلات کے مطابق حسن ابدال میں اپسما کے ہنگامی اجلاس سے ضلعی صدر خالد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ حکومت پنجاب کے احکامات کی دھجیاں خود انتظامیہ بکھیر رہی ہے جس سے رجسٹریشن سمیت کئی عوامل میں پرائیویٹ سکولوں کی مشکلات بڑھ رہی ہیں، خالد خان نے ضلعی انتظامیہ کو معاملے کی سنگینی کا احساس دلاتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ سکولوں نے 60فیصد بوجھ اٹھا رکھا ہے اور نامساعد حالات میں بھی بہترین تعلیم دے رہے ہیں ایسے میں سکولوں کی رجسٹریشن روکنا سمجھ سے بالا ہے ، اپسماضلع اٹک نے حال ہی میں چھٹیوں کے بارے میں وزیر تعلیم کے احکامات اور پھر ان میں مختلف ترامیم شدہ احکامات بذریعہ ڈی سی او ، تحصیل اسسٹنٹ کمشنرز کے ساتھ بھر پور تعاون کیا،اپسما کے تمام ممبران نے اچانک حکم پر بھی اپنے تعلیمی ادارے اپنے مالی نقصانات اور بچوں کی مشکلات کے باوجود بند کئے اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ پرائیویٹ سکولوں کیلئے سنگدل کیوں بنی ہے ، اجلاس میں تین قراردادیں پیش کی گئیں جن میں کہا گیا کہ رجسٹریشن کمیٹی ضلع اٹک ہنگامی بنیادوں پر اجلاس بلائے اور سکولوں کو رجسٹرڈ کرے، تعلیمی اداروں کو فوری طور پر لائسنس جاری کئے جائیں جبکہ پرائیویٹ اداروں /اساتذہ کے خلاف ایف آئی آر کا رجحان اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو بے وقار کررہا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ، حکومت پولیس گردی کو روک کر قائم مقدمات کو خارج کر ے ، اجلاس نے اس قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے کہا کہ اداروں اور اساتذہ کے خلاف ایسی سازشوں کو بے نقاب کیا جائے نیز ڈی پی او اٹک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلع اٹک میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے خلاف درج بے بنیاد مقدمات کو خارج کیا جائے، اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اپسما ممبران کا ایک وفد اس سلسلہ میں نئے ڈی سی او اٹک سے ملاقات کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کرے گا۔