ڈاکٹر غلام نبی فائی کی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کو نظر انداز کرنے پر عالمی رہنماؤں پر تنقید

جمعرات 2 جون 2016 15:02

بالٹی مور ۔ 2 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 جون۔2016ء) امریکا میں مقیم معروف کشمیری رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کو نظر انداز کرنے پر عالمی رہنماؤں کو تنقید کانشانہ بنایا ہے۔ امریکا میں مقیم کشمیریوں کی تنظیم ورلڈ کشمیر اویئرنس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا کے 41ویں کنونشن سے خطاب میں کہاکہ کشمیر ی بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں اور وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خودکرسکتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیاکہ عالمی برادری کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار اداکرے۔ اس موقع پر بنگلہ دیش میں 11مئی 2016ء کو پھانسی کی سزا پانے والے جماعت اسلامی کے سابق رہنما مطیع الرحمٰن کے بیٹے ڈاکٹر نقیب الرحمٰن نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر غلا م نبی فائی نے کہاکہ کشمیریوں کی مزاحمت مقامی حقوق انسانی کی خوفناک پامالیوں اور گزشتہ نصف صدی سے ان کے حق خود ارادیت سے انکار کا نتیجہ ہے۔

دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت پر سمجھوتے پر مجبور نہیں کرسکتی اور وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرسکتے ہیں ۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کو نطر انداز نہ کرے اور طویل عرصہ سے حل طلب اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے تیسرے فریق کی مداخلت پر زور دے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کشمیریوں کی بھارتی قبضے سے آزادی کیلئے جدوجہد کو اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے جائز تسلیم کیا ہے تو عالمی طاقتیں بھارت کے ساتھ تجارت اوردیگر تعلقات کو ترجیح کیوں دیتی ہیں ۔

مسئلہ کشمیر بارے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں کشمیری نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے۔ ڈاکٹر فائی نے امریکی صدر براک اوباماکی طرف سے 30اکتوبر 2008ء کو جنوبی ایشیائی ممالک کی قیادت کے نام پیغام کو حوصلہ افزا قرار دیا جس میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر بارے پاکستان اور بھارت کے درمیان مفاہمت کیلئے معاونت کا اعلان کیا تھا ۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہاکہ اس اعلان پرعملدرآمد کیاجانا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :