یہودی توسیع پسندی کی گولڈن جوبلی، القدس کو یہودیانے کی سازش میں تیزی

جمعہ 3 جون 2016 15:28

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس پراسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے 49 سال پورے ہونے پر صہیونی ریاست ناجائز قبضے کی 50 ویں سالگرہ یعنی گولڈن جوبلی منانے کی تیاریاں ایک ایسے وقت میں کر رہی ہے جب بیت المقدس میں یہودی آباد کاری پہلے ہی اپنے عروج پر ہے۔ اطلاعات کے مطابق بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر قبضے کی گولڈن جوبلی منانے کی تیاریوں کے حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی زیرصدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں مغربی اور مشرقی بیت المقدس کو باہم مربوط بنانے اور مزید یہودی منصوبے شروع کرنے پرغورکے ساتھ ساتھ جاری توسیعی اسکیموں کو جلد ازجلد مکمل کرنے پربھی اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں قرار دیا گیا کہ گولڈن جوبلی کے موقع پر ’مشرقی اور مغربی بیت المقدس کو متحد‘ کرنے کا سلوگن اپنایا جائیگا۔

(جاری ہے)

یہودی آباد کاری کے وجود کو مزید وسعت دی جائیگی اور بیت المقدس میں تعمیراتی سرگرمیوں میں مزید تیزی لائی جائیگی۔

نام نہاد گولڈن جوبلی کے موقع پرصہیونی حکومت نے بیت المقدس میں فوج، جیل انتظامیہ اور پولیس کیلئے خصوصی رہائشی اسکیمیں شروع کی جائیں گی اور یہودی آبادکاری کے نئے منصوبوں کا بھی اعلان کیا جائیگا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق صہیونی حکومت نے 2012ء تا 2016ء کے دوران القدس کو اسرائیل کا داراالحکومت بنانے کیلئے 850 ملین شیکل کی رقم مختص کی گئی تھی۔ آنیوالے دنوں میں اس حوالے سے مزید بجٹ بھی منظور کیا جائے گا۔ مذکورہ رقوم میں 160 ملین شیکل تعلیم،137 ملین شیکل صنعت،75 ملین شیکل معیار زندگی بہتر بنانے،163ملین شیکل تجارت اور 225 ملین شیکل سابقہ نامکمل منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے صرف کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :