حکومت گندم کے کاشتکاروں پر ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لے،میاں زاہد حسین

خودمختارکاشتکار کمیشن کی تشکیل ، بجٹ سازی میں کاشتکاروں کی رائے شامل کی جائے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعہ 3 جون 2016 18:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت گندم کے کاشتکاروں پر ہونے والی زیادتیوں کا نوٹس لے۔ گندم کے کاشتکاروں کی حوصلہ شکنی سے پیداوار میں مزید کمی آئے گی۔

ملک کے مختلف علاقوں میں کاشتکاروں کو باردانہ کے حصول اور گندم کی فروخت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس میں رمضان کی آمد سے مزید اضافہ ہو جائے گا۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ امسال گندم کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا جسکی وجہ اس اہم ترین شعبہ کو مسلسل نظر انداز کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ کسانوں کو باردانہ کے حصول کیلیئے کئی دن تک انتظار کروایا جا رہا ہے ۔

ایک طرف کسانوں کو باردانہ کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ دوسری طرف بعض سرکاری اہلکار گندم خریدتے وقت رشوت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فروخت کیلیئے لائی گئی گندم کے ٹرک کئی دن تک سرکاری مراکزپر کھڑے رہتے ہیں۔ اس صورتحال میں آڑھتی کاشتکاروں سے سستے داموں گندم خرید کر انھیں دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امسال مختلف اجناس کے کاشتکاروں کو 250 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے جس کی تلافی کیلیئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیئے گئے ۔

حکومت مشکلات کے شکار کاشتکاروں کو ریلیف دینے کیلیئے صرف دو اجناس کی فصلوں کے بجائے زیادہ فصلوں کو امدادی قیمت کے دائرے میں لائے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت کو کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلیئے ایک خودمختارکاشتکار کمیشن بنانے کی ضرورت ہے۔ بجٹ سازی میں کاشتکاروں کی رائے کو شامل کیا جائے تاکہ زراعت کی منفی ترقی کو روکا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :