پاکستان نے ایک بار پھر داؤ ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کی خبروں کو مسترد کردیا

اؤدابراہیم جب پاکستان میں موجود ہی نہیں توپھر کسی طرح اسے بھارت کے حوالے کیا جاسکتا ہے ، خطے میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں،جب تک بامعنی اور بلاتعطل مذاکرات نہیں ہوتے کوئی بھی چیز آگے نہیں بڑھ سکتی ،عام طور پر توجہ دہشتگردی اور کشمیر پر ہے لیکن دیگر مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 4 جون 2016 21:03

پاکستان نے ایک بار پھر داؤ ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کی خبروں ..

ناگپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 جون۔2016ء )پاکستان نے ایک بار پھر داؤ ابراہیم کی پاکستان میں موجودگی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ داؤدابراہیم جب پاکستان میں موجود ہی نہیں توپھر کسی طرح اسے بھارت کے حوالے کیا جاسکتا ہے ، خطے میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں،جب تک بامعنی اور بلاتعطل مذاکرات نہیں ہوتے کوئی بھی چیز آگے نہیں بڑھ سکتی ،عام طور پر توجہ دہشتگردی اور کشمیر پر ہے لیکن دیگر مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

ہفتہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط جو ناگپور کے تین روزہ دورے پر ہیں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ داؤد ابراہیم سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ داؤ د ابراہیم کی بھارت حوالگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ ہمارے پاس داؤدابراہیم کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ہم نہیں جانتے داؤد ابراہیم کہاں ہے وہ پاکستان میں نہیں ہے ۔برائے مہربانی ایسے شخص کو بھارت کے حوالے کرنے کی امید نہ کریں جو پاکستان میں موجود ہی نہیں ہے کسی بھی ایسے شخص کو کیسے حوالے کیا جاسکتا ہے جس کے بارے میں آپ کچھ بھی نہ جانتے ہوں ۔ عبدالباسط کا کہنا تھاکہ خطے میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں۔

جب تک بامعنی اور بلاتعطل مذاکرات نہیں ہوتے کوئی بھی چیز آگے نہیں بڑھ سکتی ،عام طور پر توجہ دہشتگردی اور کشمیر پر ہے لیکن دیگر مسائل کو بھی بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے گزشتہ ماہ اپنے بیان میں کہا تھاکہ بھارت کو انتہائی مطلوب داؤدا براہیم کو جلد ہی گرفتارکرکے بھارت لایا جائے گا۔