کاشتکاردھان کی موٹی اقسام کی پنیری جون کے آخری ہفتہ تک کھیتوں میں منتقل کریں،محکمہ زراعت

پیر 6 جون 2016 14:51

لاہور۔6 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 جون۔2016ء) کاشتکاردھان کی موٹی اقسام کی پنیری جون کے آخری ہفتہ تک کھیتوں میں منتقل کریں۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق باسمتی اقسام کی پنیری کی کھیت میں منتقلی یکم تا 20جولائی تک کر دیں۔انہوں نے کہا کہ باسمتی کی ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی عمر25تا30دن ہونے پر اسے کھیت میں منتقل کیا جائے۔

شاہین باسمتی کی پنیری کی منتقلی 15جولائی تا31جولائی تک کریں ۔انہوں نے بتایا کہ منتقلی کے وقت لاب کی عمر30 تا40دن ہونی چاہئے۔جس کھیت میں لاب منتقل کرنی ہو اسکی تیاری گہراہل چلاکر شروع کریں ۔انہوں نے کہاکہ اگر کھیت میں وافر مقدار میں پانی موجودہو تولاب منتقل کرنے سے 7 تا 10دن پہلے کھیت کو پانی سے بھر دیں۔کلراٹھی زمینوں میں سفید کلرکی زیادتی کے باعث دھان کی نشوونما، لاب کی منتقلی کے دس دن کے اندر متاثرہوتی ہے۔

(جاری ہے)

اس کا حل کھیت میں پانی کی تبدیلی ہے جبکہ کالے کلرکی زیادتی کے باعث فصل بیس دن کے اندر متاثرہونا شروع ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ لاب کی منتقلی کے ایک ماہ کے اندر جڑی بوٹیاں لازمی طور پر تلف کر لینی چاہئیں۔جڑی بوٹیاں پودے کو غذا سے محروم کرنے کے علاوہ اس کی کوالٹی کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ زہر کرنی ہوتو جڑی بوٹی مار زہر لاب کی منتقلی کے 3 تا5 دن کے اندر استعمال کریں۔دھان کی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے کیمیائی زہروں کا انتخاب اور استعمال محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔زہر ڈالنے کے ایک ہفتہ بعد تک کھیت سے پانی خشک نہ ہونے دیں۔

متعلقہ عنوان :