چین کا مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار

چین میں تمام مذاہب کی مذہبی سرگرمیوں کو قانونی تحفظ حاصل ہے ،چینی میڈیا

پیر 6 جون 2016 21:56

چین کا مذہبی آزادی کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جون۔2016ء) چین نے مسلمانوں کو مذہبی عقائد کے مطابق روزے رکھنے اور ملک بھر میں مذہب آزادی کو یقینی بنانے کے عزم کا ایک بار پھر اظہار کیا ہے ۔ چین میں مذہبی آزادی کے حوالے سے متعدد غلط فہمیاں موجود ہیں ۔عموماً مغربی ممالک چینی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے یہ تاثر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ چینی مسلمانوں پر مذہب کے حوالے سے سخت پابندیاں عائد کی جاتی ہیں۔

مغربی میڈیا اور مغربی ممالک ایسے الزامات اپنے ذاتی مفادات حاصل کرنے کی خاطر کرتے ہیں ۔ چینی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق چینی حکومت متعدد مرتبہ بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری کی توجہ زمینی حقائق پر متوجہ کر چکی ہے ۔ حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ واضح ہوتا ہے کہ چین میں موجودہ قوانین مذہبی سرگرمیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں جس میں روزہ رکھنے کے علاوہ بدھا کی عبادت ، نماز کی ادائیگی ، تبلیغ ، تلاوت شامل ہیں اس کے علاوہ مذہبی اجتماعات اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

ان تمام مذہبی سرگرمیاں کو چینی قوانین کے مطابق تحفظ حاصل ہے اور کسی بھی ادارے یا انفرادی شخص کو ان میں دخل اندازی کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ مسلمانوں کو حج کی ادائیگی یقینی بنانے کے لئے بھی چینی حکومت کی طرف سے مکمل معاونت حاصل ہے ۔ 1996سے اب تک سنکیانگ حکومت ہر سال مسلمانوں کو خصوصی طیاروں کے ذریعے حج کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب کے شہر مکہ لے جاتی ہیں ۔

مقامی حکومت کی جانب سے عازمین حج کو طبی امداد اور مترجم بھی فراہم کئے جاتے ہیں اور انہیں ہر طرح کا تحفظ دیا جاتا ہے ۔ مساجد میں اجتماعی طور پر افطار کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے اور مخیر حضرات افطار کے لئے مالی معاونت بھی فراہم کرتے ہیں ۔ مقامی حکومت بھر پور کوشش کرتی ہے کہ رمضان المبارک میں تمام مذہبی سرگرمیاں معمول کے مطابق سر انجام پائیں ۔ ایسے ہوٹلز جہاں حلال کھانا فروخت کیا جاتا ہے انہیں ثوابدیدی اختیار حاصل ہے کہ وہ دن میں ہوٹلز کھلے رکھیں یا بند۔