آف شور کمپنیوں کو قانونی قراردینے کی تیاریاں

وفاقی حکومت نے آف شور کمپنیوں میں غیر اعلانیہ اثاثوں کو ریگولرائز کرنے کے پیکج پر کام شروع کردیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 7 جون 2016 14:04

آف شور کمپنیوں کو قانونی قراردینے کی تیاریاں

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07جون۔2016ء)وفاقی حکومت نے آف شور کمپنیوں میں غیر اعلانیہ اثاثوں کو ریگولرائز کرنے کے پیکج پر کام شروع کردیا۔ٹیکس عہدیداران نے ذرائع کو بتایا کہ اس پیکج کا رواں سال اگست میں اعلان کیا جائے گا، جبکہ اسے حتمی شکل دینے اور عملدرآمد کی ذمہ داری فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچیج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک کی ہوگی۔

ٹیکس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’ہم سے کہا گیا ہے کہ ہم ممکنہ ٹیکس دہندگان کی آف شور اور غیر اعلانیہ کمپنیوں کو ریگولرائز کرنے کے حوالے سے منصوبہ پیش کریں۔ٹیکس اصلاحات کمیشن اس منصوبے پر، پاناما لیکس کا معاملہ خبروں کی زینت بننے کے کافی عرصے قبل سے کام کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ٹیکس عہدیدار نے مزید کہا کہ حکومت ’آرگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ (او ای سی ڈی) کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے پرامید ہے جس سے ٹیکس حکام پاکستانیوں کی، بیرون ملک سرمایہ کاری سے متعلق معلومات حاصل کرسکیں گے۔

اس وقت او ای سی ڈی کے 34 رکن ممالک ہیں، جن میں امریکا اور برطانیہ بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایف بی آر کا وفد، او ای سی ڈی انتظامیہ سے مذاکرات کے لیے 23 جون کو جرمنی جائے گا، جبکہ ہم پہلے ہی او ای سی ڈی کی رکنیت حاصل کرنے کی کئی شرائط پوری کرچکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ پیکج میں غیر ملکی اثاثوں کو سامنے لانے کے لیے 2 قوانین بھی متعارف کرائے جائیں گے، جن میں سے ایک قانون غیر ملکی اثاثے اور آمدنی ظاہر نہ کرنے والوں کو قانونی تحفظ فراہم کرے گا۔

ٹیکس عہدیدار کا کہنا تھا کہ مجوزہ اسکیم کو حتمی شکل دینے سے قبل اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ملک میں اس وقت ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے، جو غیر ملکی اثاثے ظاہر کرنے کو لازمی قرار دیتا ہو۔ٹیکس اصلاحات کمیشن نے غیر اعلانیہ بیرون ملک اثاثوں کو بغیر کسی جرمانے کے 15 فیصد ٹیکس ادا کرکے ’وائٹ‘ کرنے کی تجویز دی تھی، جبکہ اس قانون پر عمل نہ کرنے والے کے پاکستان میں موجود اثاثے ضبط کرنے اور دیگر جرمانے عائد کرنے کی بھی تجویز دی گئی تھی۔