پانامالیکس پر حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک:اپوزیشن جماعتوں نے عید کے بعد ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کی تیاریاں شروع کردیں

صدربن کر ہی پاناما لیکس کے ”بھوت“سے جان چھڑواسکتے ہیں:وزیراعظم نوازشریف کو ان کے قریبی رفقاءکا صدربننے کا مشورہ ”اعتماد“کی بحالی کے لیے آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک بجھوانے کے لیے منصوبہ بندی ”علاج “کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر غور ہورہا :معتبر ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 جون 2016 11:50

پانامالیکس پر حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک:اپوزیشن جماعتوں نے عید ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-میاں محمد ندیم سے۔08جون۔2016ء) پاناما لیکس کے معاملے پر ایک طرف حکومت ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے تو دوسری جانب اپوزیشن کے جماعتوں کے صبر کا پیمانہ لبریزہونے لگا ہے ۔انتہائی ذمہ دار ذارئع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو سابق صدرآصف علی زرداری سے معاملات طے کرنے کے لیے لندن لے جایا گیا تھا مگر سابق صدر کی شرط مسلم لیگ(ن)کے لیے ناقابل قبول ہے کہ آصف علی زرداری کو صدر منتخب کروایا جائے تو وہ مسلم لیگ(ن)کی مدد کرنے کو تیار ہیں -ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ(ن)کے بعض راہنماﺅں کی جانب سے شرط کو مان لینے شراکت اقتدار کے لیے فارمولا طے کرنے کی بات کی گئی مگر نون لیگ کا ایک طاقتور دھڑا اس کے حق میں نہیں ہے کیونکہ 18ویں آئینی ترمیم کے باوجود سابق صدر آصف علی زرداری نے جنرل(ر)پرویزمشرف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بعض انتہائی اہم اختیارات اپنے پاس رکھے -سینٹ میں بھی پیپلزپارٹی کی اکثریت ہے یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ نون کوئی ”رسک“لینے کو تیار نہیں کیونکہ ان کے خیال میں آصف علی زرداری صدرممنون حسین کی طرح کے صدر بن کر ہرگزنہیں رہیں گے خاص طور پر ایسے حالات میں جب کہ ایک صوبے میں ان کی جماعت کی حکومت ہے اور سینٹ میں اکثریت جبکہ قومی اسمبلی میں بھی پیپلزپارٹی ایک بڑی جماعت ہے -تاہم ”اعتماد“کی بحالی کے لیے آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک بجھوانے کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے انہیں ”علاج “کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر غور ہورہا ہے جبکہ ان کی اہلیہ کے کینسرکے علاج کے لیے بھی انہیں دوبئی جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے- دوسری جانب مولانا سمیع الحق کی زیرقیادت دفاع پاکستان کونسل اپنی تحریک شروع کرچکی ہے جوکہ بظاہرڈرون حملوں کے خلاف ہے-عید کے بعد اس تحریک میں تیزی لائی جائے گی اور دفاع پاکستان کونسل کے ذرائع کے مطابق پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں ریلیاں اور احتجاجی جلسے اور جلوس منعقد کیئے جائیں گے جس کے لیے تمام مذہبی جماعتیں آن بورڈہیں -ادھر حکومت نے چالاکی سے کام لیتے ہوئے پانامالیکس کے معاملے میں ٹی اور آرزپر ڈیڈک لاک پیدا کرکے زیادہ سے زیادہ وقت حاصل کرنا چاہتی ہے -یہ بھی اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ(ن)کے بعض راہنماﺅں نے وزیراعظم نوازشریف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مواخذے سے بچنے کے لیے صدرکا عہدہ سنبھال لیں تاکہ استنی کی وجہ سے انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے-حکومت اپنی چالوں میں مصروف ہے تو اپوزیشن نے رمضان المبارک کے بعد ایک بھرپورتحریک چلانے کی منصوبہ بندی کرلی ہے طے شدہ ”پلان“کے مطابق اپوزیشن کی تحریک میں پاکستان دفاع کونسل کی تحریک بھی حصہ بن جائے گی۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری بھی پاناما لیکس کے معاملے پر تحریک کی تیاری کا عندیہ دے چکے ہیں۔ اور انہوں نے پارٹی کو عید الفطر کے بعد پنجاب میں جلسوں اور احتجاجی سرگرمیوں کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے۔ عمران خان نے بھی عید کے بعد پارٹی کو سڑکوں پر آنے کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔ تحریک انصاف رمضان میں تیاری مکمل کرئے گی اور عید کے فوری بعد تحریک شروع کردی جائے گی اس سلسلہ میں ارکان اسمبلی کوبھی متحرک کیا جارہا ہے۔

اپوزیشن قیادت نے پارلیمنٹ کے باہر تحریک میں احتجاجی مظاہروں، جلسوں اور ریلیوں کے علاوہ دیگر آپشنز پر بھی غور کرہی ہے۔ رمضان المبارک میں حکومت سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ اپوزیشن نے باہمی رابطے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ عید کے بعد احتجاج میں پنجاب کو فوکس کرنے پر اپوزیشن جماعتوں میں اتفاق رائے سامنے آگیا ہے-دریں اثناءوزیراعظم نوازشریف کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ عید کے قریب وطن واپس آئیں گے اور عید کے بعد طبی معائنے کے لیے دوبارہ لندن چلے جائیں گے-بعض اطلاعات کے مطابق دباﺅ زیادہ بڑھنے کی صورت میں وزیراعظم نوازشریف 2017میں قبل ازوقت انتخابات کروانے کا اعلان بھی کرسکتے ہیں-